گیا :ریاست بہار کے ضلع گیا کی ایک خاتون منی دیوی نے سرکاری دستاویزات میں مردہ قرار دیے گئے اپنے بیٹے کو عدالت میں زندہ ہونے کا دعوی کیا تھا۔ ہائی کورٹ کی ہدایت پر گیا پولیس کی دوبارہ جانچ میں بچے کو اس کے دادا کشوری یادو کے گھر سے برآمد کیا گیا ہے،BoyDeath In Certificate BUT Found Alive In Grandfather Home In Gaya In Bihar
سات سالہ بچہ 13 ستمبر سے چائلڈ کیئر ہوم میں ہے۔منی دیوی کے شوہر کا 2015 میں قتل کر دیا گیا تھا۔ جس کے الزام میں منی دیوی اور اس کے گھر والے جیل چلے گئے۔ منی دیوی کی عمر اس وقت بیس برس تھی ۔اس کا ایک تین سال کا بچہ تھا ۔جیل جانے کے دوران بچہ کو اس کے دادا کو سپرد کردیا گیا تاہم نو ماہ بعد جب منی دیوی ضمانت پر رہا ہوئی تو اسے بتایا گیا کہ اس کے بچے کی بیماری کی وجہ سے موت ہوگئی ہے۔
منی دیوی نے اس معاملے کو لے کر سول کورٹ میں سسرال والوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا ۔دعوی کیا کہ اس کا بچہ زندہ ہے ۔تاہم پولیس کی جانچ اور ڈیتھ سرٹیفکٹ کی بناء پر اس بچہ کو نچلی عدالت نے بھی مردہ تسلیم کرلیا۔دادا کشوری یادو اور چچا وجے یادو کے ذریعے فرضی ڈیتھ سرٹیفکٹ بناکر سول کورٹ میں جمع کی گئی تھی۔ہائی کورٹ کی ہدایت پر جب 12 ستمبر 2022 کو ایس ایس پی ہرپریت کور نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل دیکر جانچ کرائی تو معاملے میں ایک نیا رخ سامنے آیا۔ دراصل وہی بچہ دادا کشوری یادو کے گھر سے برآمد ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:Orders To Open Madarsa For Six Hours اترپردیش میں مدارس کو چھ گھنٹے کھولنے کا حکم
مگدھ میڈیکل تھانہ کے ایس ایچ او کے بیان پر مگدھ میڈیکل تھانہ میں گزشتہ 13 ستمبر 2022 کو مقدمہ درج کیا گیا اور بچے کے دادا کو گرفتار کر پولیس کو گمراہ کرنے اور فرضی سرٹیفکٹ پیش کرنے کی جرم میں جیل بھیج دیا گیا ہے BOY Death In Certificate BUT Found Alive In Grandfather Home In Gaya In Bihar