ریاست بہار کے بیگوسرائے میں پہلی بار بوتھ لوٹنے کا واقعہ 1957 میں پیش آیا تھا، ضلع کے مٹہانی بلاک کے رچیاہی گاؤں کے کچہری ٹولہ میں پیش آئے اس واقعہ کو یاد کرکے لوگ آج بھی دنگ رہ ہیں۔
جمہوریت کی تاریخ میں بوتھ لوٹنے کا یہ واقعہ آج شاید تاریخ بن گیا ہے ، لیکن رچیاہی گاؤں کے لوگ اس تاریخ کا سیاہ باب مانتے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ گاؤں کے نوجوان اس واقعے پر شرم محسوس کرتے ہیں اور موجودہ ووٹنگ کے نظام سے بہت خوش دکھائی دیتے ہیں۔
1957 میں تین گاؤں کے لوگ رچیاہی بوتھ پر ووٹ ڈالتے تھے۔ اس وقت مقابلہ کانگریس کے امیدوار سرجو پرساد سنگھ اور کمیونسٹ پارٹی کے چندر شیکھر پرساد سنگھ کے درمیان تھا۔ بیگوسرائے سے 6 کلومیٹر دور رچیاہی میں ایک کچہری ہوتی تھی جہاں رامدیری سے سماریہ تک کے لوگوں کی اراضی کی رسیدیں کاٹی جاتی تھیں۔
1957 میں رچیاہی گاؤں کے کچہری میں ایک پولنگ بوتھ بنایا گیا تھا۔ مچھا سمیت تین گاؤں کے لوگ اس بوتھ پر ووٹ ڈالنے آتے تھے۔ یہ وہ دور تھا جب کانگریس اور کمیونسٹ پارٹی یہاں سرگرم رہتی تھی۔ اس واقعے کے سلسلے میں کہا جاتا ہے کہ اس وقت ہتھیاروں اور ڈنڈوں سے لیس لوگوں نے راستے میں رائے دہندگان کو روک لیا اور اسی دوران بوتھ پر قبضہ کرلیا۔