ریاست بہار کے ضلع گیا کے ایک مندر احاطہ میں نوجوان کی لاش لٹکتے ہوئے ملنے سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ پولیس کے مطابق، پہلی نظر میں معاملہ خود کشی کرنے کا لگ رہا ہے۔ لیکن اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 'قتل کرنے کے بعد لاش کو لٹکایا گیا ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات میں مصروف ہے۔
موقع پر میڈیکل تھانہ کی پولیس نے پہنچ کر لاش کو قبضے میں لےکر پوسٹ مارٹم کے لیے انوگرہ نارائن مگدھ میڈیکل کالج و ہسپتال بھیج دیا ہے۔ اطلاع کے مطابق مگدھ میڈیکل تھانہ حدود کے وینوبا نگر محلے میں واقع شیومندر میں ایک نوجوان کی لاش لٹکی ہوئی برآمد ہوئی ہے۔ نوجوان کی پہچان وینوبا نگر محلے کے رہنے والے کیلا کمار کے طورپر ہوئی ہے۔
متوفی کے بھائی نے بتایا کہ 'اس کا بھائی پیشے سے آٹو ڈرائیور تھا۔ کچھ دن قبل اس کے آٹو سے چوری کا سامان لایا گیا تھا اور اسی معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ انہوں نے رنجن چودھری نامی شخص پر الزام لگایا ہے کہ اسی نے چوری کا سامان آٹو سے لایا تھا اور اسی وجہ سے دونوں میں لڑائی ہوئی تھی۔ رنجن چودھری کو لگا کہ کہیں معاملے کا انکشاف نہ کردے اسی لیے اس کو ہلاک کردیا۔ موت کی خبر بھی اسی کی طرف سے دی گئی تھی۔
تھانہ انچارج فہیم احمد خان نے بتایا کہ 'لواحقین نے رنجن چودھری کے خلاف شکایت کی ہے۔ واقعے کی جانچ کی جارہی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے۔