پٹنہ: بی جے پی کارکنوں کی جانب سے آج بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں روزگار اور اساتذہ کی تقرری کے معاملے کو لے کر اسمبلی کی طرف مارچ نکالا گیا۔ جیسے ہی بی جے پی نے گاندھی میدان سے ودھان سبھا کی طرف مارچ شروع کیا تو ڈاک بنگلہ چوک پر پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کردیا۔ جس میں ایم پی جناردھن سنگھ سگریوال سمیت کئی لیڈروں کو شدید چوٹیں آئی ہیں، وہیں ایک بی جے پی کارکن کی موت بھی واقع ہوگئی۔
بی جے پی لیڈروں کا الزام ہے کہ بی جے پی کارکن احتجاج کے دوران پولیس کے لاٹھی چارج میں شدید زخمی ہوگیا کیونکہ اس کے سر پر چوٹ لگی تھی۔ جس کے بعد پولیس نے اسے حراست میں لے کر علاج کے لیے پی ایم سی ایچ لے گئی، جہاں علاج کے دوران اس کی موت واقع ہوگئی۔ ہلاک ہونے والا بی جے پی کارکن کا نام وجے کمار سنگھ ہے جو جہان آباد کے سٹی سے بی جے پی جنرل سکریٹری تھا۔ کارکن کی موت کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں میں زبردست ناراضگی پائی جارہی ہے۔ قومی صدر جے پی نڈا اور سشیل مودی سمیت سبھی لیڈروں نے ٹویٹ کرکے بہار حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔
-
भाजपा कार्यकर्ताओं पर पटना में हुआ लाठीचार्ज राज्य सरकार की विफलता और बौखलाहट का नतीजा है। महागठबंधन की सरकार भ्रष्टाचार के क़िले को बचाने के लिए लोकतंत्र पर हमला कर रही है।जिस व्यक्ति पर चार्जशीट हुई है, उसको बचाने के लिए बिहार के मुख्यमंत्री अपनी नैतिकता तक भूल गये हैं।
— Jagat Prakash Nadda (@JPNadda) July 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">भाजपा कार्यकर्ताओं पर पटना में हुआ लाठीचार्ज राज्य सरकार की विफलता और बौखलाहट का नतीजा है। महागठबंधन की सरकार भ्रष्टाचार के क़िले को बचाने के लिए लोकतंत्र पर हमला कर रही है।जिस व्यक्ति पर चार्जशीट हुई है, उसको बचाने के लिए बिहार के मुख्यमंत्री अपनी नैतिकता तक भूल गये हैं।
— Jagat Prakash Nadda (@JPNadda) July 13, 2023भाजपा कार्यकर्ताओं पर पटना में हुआ लाठीचार्ज राज्य सरकार की विफलता और बौखलाहट का नतीजा है। महागठबंधन की सरकार भ्रष्टाचार के क़िले को बचाने के लिए लोकतंत्र पर हमला कर रही है।जिस व्यक्ति पर चार्जशीट हुई है, उसको बचाने के लिए बिहार के मुख्यमंत्री अपनी नैतिकता तक भूल गये हैं।
— Jagat Prakash Nadda (@JPNadda) July 13, 2023
وجے کمار سنگھ کی موت کے بعد بی جے پی صدر جے پی نڈا نے ٹویٹ نے ٹویٹ کر کے لکھا کہ پٹنہ میں بی جے پی کارکنوں پر لاٹھی چارج ریاستی حکومت کی ناکامی اور غصے کا نتیجہ ہے۔ عظیم اتحاد کی حکومت بدعنوانی کے قلعے کو بچانے کے لیے جمہوریت پر حملہ کر رہی ہے۔ جس شخص کے خلاف چارج شیٹ کی گئی ہے، اس کو بچانے کے لیے وہ جمہوریت پر حملہ کر رہے ہیں۔ اس کے لیے بہار کے وزیر اعلیٰ اپنی اخلاقیات کو بھی بھول گئے ہیں۔
یہ بھ پڑھیں:
واضح رہے کہ بدعنوانی اور اساتذہ کے معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے ودھان سبھا مارچ کا پروگرام منعقد کیا تھا جس کی وجہ سے گاندھی میدان سے ہزاروں کارکنان ودھان سبھا مارچ کے لیے نکلے، مارچ میں ایم پی، ایم ایل اے اور ایم ایل سی بھی شامل تھے۔ پولیس نے سبھی کارکنوں کو ڈاک بنگلہ چوک پر روک لیا۔ جب کارکنوں نے زبردستی آگے بڑھنا شروع کیا تو پولیس کو طاقت کا استعمال کرتے ہوئے پہلے لاٹھی چارج اور پھر واٹر کینن کا استعمال کیا۔ اس سے بھی کام نہ ہوا تو پولس کو آنسو گیس کے گولے چھوڑنے پڑے۔ جس کی وجہ سے وجے سنہا جناردن سنگھ سگریوال سمیت درجنوں کارکن زخمی ہوگئے اور جناردن سنگھ سگریوال کو ایمبولینس کے ذریعے اسپتال لے جایا گیا۔