ریاست بہار کے گیا میں بی جے پی اقلیتی سیل کے صوبائی صدر طفیل قادری نے بھارت میں 'فرقہ وارانہ کشیدگی' کی وجہ بیرونی طاقتوں کو بتایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'باہری طاقتیں ملک کی یکجہتی اور گنگا جمنی تہذیب کو ختم کرنا چاہتی ہیں'۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے ضمن میں تمام جماعتوں نے انتخابی مہم تیز کردی ہے، ہر اتحاد اپنے امیدوار کو فاتح بنانے کے لئے کوئی کسر چھوڑنا نہیں چاہتا ہے'۔
ریاست میں ساڑھے چار برس سے غیر متحرک اقلیتی شعبہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سرگرم ہے۔ ای ٹی وی بھارت اردو نے بی جے پی اقلیتی سیل کے صوبائی صدر طفیل خان قادری سے خصوصی گفتگو کی۔
اس دوران صوبائی صدر طفیل احمد قادری نے ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندہ کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی کا ہر شعبہ گزشتہ پانچ برسوں سے فعال رہا ہے اور حکومت کے کاموں کو عوام تک پہنچاتا رہا ہے.
مسلمانوں سے متعلق بی جے پی کے حالیہ رویہ پر انہوں نے کہا کہ 'ملک میں متنازع مسئلہ کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کی وجہ سے ہوتا ہے، حالانکہ این ڈی اے نے متنازعہ مسئلے کا حل تلاش کیا ہے، جس سے اقلیتوں کا فائدہ ہوا ہے اور ہندو مسلمانوں کے درمیان کے فاصلے بھی ختم ہوئے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'اقلیتوں کے فلاح کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کئ اسکیمز چلائی ہیں، اقلیتوں کو مین اسٹریم میں لانے کے لیے تعلیمی واقتصادی اور سماجی میدان میں بھی ترقی کرنے کا موقع فراہم کیا ہے، لیکن یہ تمام کام حزب اختلاف کو نظر نہیں آتے۔ چاہے مدرسوں کی خستہ حالی کا معاملہ ہو یا دیگر ترقیاتی معاملے ہوں'۔
انہوں نے اشتعال انگیز اور مذہبی منافرت پھیلانے والے سیاسی رہنماؤں پر کاروائی نہیں کئے جانے کے سوال کے جواب میں اقلیتوں کو ہی ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ 'ہمیں اپنے بچوں کو باہری طاقتیں جیسے پاکستان، چین اور شدت پسند گروہوں سے بچانا ضروری ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'باہری طاقتیں بھارت میں نفرت اور تشدد کا ماحول قائم کرنا چاہتی ہیں اس لئے ماب لنچنگ جیسے واقعات پیش آتے ہیں'۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے ماب لنچنگ سے متعلق سوال کرتے ہوئے کہا کہ 'ماب لنچنگ کے ملزم جب جیل سے رہا ہوتے ہیں۔ تو انہیں بی جے پی کے مرکزی وزیر پھولوں کا ہار پہناتے ہیں۔ اس سوال پر طفیل قادری نے تشفی بخش جواب تو نہیں دیا لیکن انہوں نے سوالات کو 370 اور طلاق کے مسئلے میں الجھانے کی کوشش ضرور کی۔
طفیل قادری نے راشٹریہ جنتادل کے سپریمو لالوپرساد یادو کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ 'بہار میں اب جنگل راج نہیں بلکہ ترقی کرنے والی این ڈی اے کی ہی حکومت بنے گی'۔
واضح رہے کہ بی جے پی اقلیتی سیل کے صوبائی صدر گیا دورہ پر این ڈی اے کے امیدواروں کی جیت کی راہ ہموار کرنے اور مسلمانوں سے ووٹ کرنے کی اپیل کرنے پہنچے ہیں۔
اس دوران صوبائی صدر اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے سبھی مذہب کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ بھی کریں گے۔