پٹنہ: ملک کی فضا جو اس وقت قائم کی جا رہی ہے وہ نہایت افسوس ناک اور لمحہ فکریہ ہے، ملک کو آزاد کرانے میں یہاں کے سبھی مذاہب کے دردمندوں نے اپنی قربانیاں پیش کی تھی تاکہ ایک بہتر ہندوستان کی تعمیر ہو سکے مگر آج اکثریت طبقہ میں سے چند ایسے لوگ ہیں جو اقلیتوں کو باور کرانے میں لگے ہیں جیسے وہ دوسرے درجہ کے شہری ہوں، ہم یہ کہنا چاہتے ہیں ملک کے اقلیتی برادری کا ہر باشندہ یہاں برابر کا شہری ہے، اس ملک کی آزادی میں جتنا دوسروں نے خون بہایا ہے اس سے کہیں زیادہ ہم نے پھانسی کے تختوں کو چوما ہے، اس ملک پر جتنا ان کا حق ہے اتنا سبھی مذاہب اور قوم کے لوگوں کا ہے-
The People of the Country Need to Pay Attention to the Real Issues
مذکورہ باتیں ایم آئی ایم کے ریاستی صدر و رکن اسمبلی اخترالایمان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں کہی. انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ملک میں اس وقت جو اہم مسائل ہیں اس سے عوام کو گمراہ کرنے کے لیے مذہبی منافرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ لوگوں کا ذہن اصل مسئلہ سے ہٹ کر ہندو مسلم پر رہے اور جب بات ہندو مسلم کی ہوگی تو اصل سوال کون پوچھے گا؟ بھاجپا اسی منشاء کے تحت لوگوں میں تفریق ڈال رہی ہے مگر عوام اب بھی اس پروپیگنڈہ کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔
مزید پڑھیں:Development Of Seemanchal: سیمانچل کی ترقی کے لئے عوام کو سڑکوں پر آنا ہوگا، اخترالایمان کا بیان
اخترالایمان نے کہا کہ مندر توڑنا اسلامی اصول اور اسلامی تعلیمات کے برخلاف ہے، اسلام نے مذہبی رواداری اور ہر مذاہب کے احترام کا سبق دیا ہے، پہلے کے زمانے میں کچھ مذہبی عبادت گاہوں کی آڑ میں غلط رسومات پا رہے تھے جسے اس وقت کی حکومت نے اس عبارت گاہ کو توڑا تاکہ وہ بڑائی ختم ہو جائے، یہ اس وقت کی ضرورت تھی، اسے آج کے تناظر میں دیکھنا غیر مناسب ہے. اخترالایمان نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے تشخص کی ہر حال میں حفاظت کرنی ہے، یہ ملک ہمارا ہے ہمیں اس سے کوئی الگ نہیں کر سکتا۔