ETV Bharat / state

Bilkis Bano Case قصور واروں کا احترام، آئین کی توہین

جے ڈی یو کے چیف ترجمان سابق وزیر و ایم ایل سی نیرج کمار نے کہا ہے کہ گجرات پریہار بورڈ کے نامزد ایم ایل اے نے اجتماعی جنسی زیادتی کے مجرمین کو رہا کرانے میں کردار ادا کرکے ایک سماجی گناہ کیا ہے۔Bilkis Bano Case

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Sep 6, 2022, 10:41 PM IST

پٹنہ: ریاستی جے ڈی یو کے چیف ترجمان سابق وزیر و ایم ایل سی نیرج کمار اور ترجمان اروند نشاد نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں گجرات کے آئینی اداروں کا سیاسی استعمال کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ 2002 میں ایک 19 سالہ حاملہ خاتون کی جنسی زیادتی کی گئی اور اس کی تین سالہ بیٹی سمیت خاندان کے 6 افراد کے قاتلوں اور اجتماعی جنسی زیادتی کے سزایافتوں کو گجرات پریہار بورڈ کے نامزد رکن اسمبلی نے آزاد کرانے میں کردار ادا کر کے سماجی گناہ کیا ہے ۔

ریاستی جے ڈی یو کے چیف ترجمان سابق وزیرو ایم ایل سی نیرج کمار اور ترجمان اروند نشاد نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں گجرات کے آئینی اداروں پر سیاسی استعمال کا الزام لگایا اور کہا کہ 2002 میں ایک 19 سالہ حاملہ خاتون کے ساتھ عصمت دری کرنے اور اس کی تین سالہ بیٹی سمیت خاندان کے 6 افراد کے قاتلوں کو گجرات پریہار بورڈ کے ذریعہ معافی دے دی گئی ، جب کہ انہیں معزز عدالت نے قصور وار ٹھہرایا تھا۔ بہار آنے پرجے پی لیڈر اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو یہاں کی خواتین کو ضرور جواب دیناچاہئے کہ بی جے پی کے زیر اقتدار گجرات میں بلقیس بانو کے واقعہ پر حکومت نے ناانصافی کیوں کی۔

پانچ ریاستوں بہار، یوپی، کرناٹک، آسام اور دہلی کی مثال دیتے ہوئے، گجرات پریہار بورڈ کی تشکیل کے عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ تمام ریاستوں کے پریہار بورڈ میں ریاست کے جیل، پولیس، لاءاینڈ آرڈر، محکمہ داخلہ اور ہائی کورٹ کے نامزد افراد ممبر ہوتے ہیں۔ ملک میں شاید ہی کوئی ایسی ریاست ہو گی جس میں کوئی سیاسی شخص پریہار بورڈ کا ممبر ہو۔ لیکن گجرات کے پریہار بورڈ کے دس میں سے پانچ ممبران نہ صرف بی جے پی کے رکن ہیں، بلکہ ان میں سے دو ایم ایل اے سی کے راول، اور سمن بین چوہان اور گودھرا سے مرلی مول چندانی، بی جے پی کے سابق میونسپل کونسلر شامل ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ گجرات حکومت اس سال گجرات میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مجرم بی جے پی لیڈروں اور کارکنوں کو جیل سے غیر قانونی طور پر رہا کر رہی ہے۔ درحقیقت ایسے مجرموں کو رہا کرکے بی جے پی اپنے کارکنوں میں یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ اگر وہ قتل، عصمت دری اور دیگر قسم کے جرائم کرتے ہیں تو بی جے پی حکومت انہیں ہر قیمت پر بچائے گی۔

ترجمانوں نے بی جے پی سے سوال پوچھا ہے کہ کیا گجرات ملک سے مختلف ہے، جس کے پریہار بورڈ میں بی جے پی کے دو ایم ایل اے سمیت دیگر بی جے پی کارکن ہیں؟

اگر بی جے پی کردار اور ثقافت کی بات کرتی ہے تو گجرات پریہار بورڈ نے مجرموں اجتماعی جنسی زیادتی کے سزایافتہ کو کیوں چھوڑا۔ 15 اگست 2022 کو آزادی کے امرت مہوتسو کے دن کیا گجرات کے پریہار بورڈ نے اجتماعی جنسی زیادتی کے مجرم کو چھوڑ کر تحریک آزادی کے ہیرو اور ملک کے آئین کی توہین نہیں کی؟

یہ بھی پڑھیں: Sharad Pawar Slams Gujarat Govt: بلقیس بانو کے مجرمین کی رہائی پر شردپوار نے گجرات حکومت پر تنقید کی

یو این آئی

پٹنہ: ریاستی جے ڈی یو کے چیف ترجمان سابق وزیر و ایم ایل سی نیرج کمار اور ترجمان اروند نشاد نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں گجرات کے آئینی اداروں کا سیاسی استعمال کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ 2002 میں ایک 19 سالہ حاملہ خاتون کی جنسی زیادتی کی گئی اور اس کی تین سالہ بیٹی سمیت خاندان کے 6 افراد کے قاتلوں اور اجتماعی جنسی زیادتی کے سزایافتوں کو گجرات پریہار بورڈ کے نامزد رکن اسمبلی نے آزاد کرانے میں کردار ادا کر کے سماجی گناہ کیا ہے ۔

ریاستی جے ڈی یو کے چیف ترجمان سابق وزیرو ایم ایل سی نیرج کمار اور ترجمان اروند نشاد نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں گجرات کے آئینی اداروں پر سیاسی استعمال کا الزام لگایا اور کہا کہ 2002 میں ایک 19 سالہ حاملہ خاتون کے ساتھ عصمت دری کرنے اور اس کی تین سالہ بیٹی سمیت خاندان کے 6 افراد کے قاتلوں کو گجرات پریہار بورڈ کے ذریعہ معافی دے دی گئی ، جب کہ انہیں معزز عدالت نے قصور وار ٹھہرایا تھا۔ بہار آنے پرجے پی لیڈر اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو یہاں کی خواتین کو ضرور جواب دیناچاہئے کہ بی جے پی کے زیر اقتدار گجرات میں بلقیس بانو کے واقعہ پر حکومت نے ناانصافی کیوں کی۔

پانچ ریاستوں بہار، یوپی، کرناٹک، آسام اور دہلی کی مثال دیتے ہوئے، گجرات پریہار بورڈ کی تشکیل کے عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ تمام ریاستوں کے پریہار بورڈ میں ریاست کے جیل، پولیس، لاءاینڈ آرڈر، محکمہ داخلہ اور ہائی کورٹ کے نامزد افراد ممبر ہوتے ہیں۔ ملک میں شاید ہی کوئی ایسی ریاست ہو گی جس میں کوئی سیاسی شخص پریہار بورڈ کا ممبر ہو۔ لیکن گجرات کے پریہار بورڈ کے دس میں سے پانچ ممبران نہ صرف بی جے پی کے رکن ہیں، بلکہ ان میں سے دو ایم ایل اے سی کے راول، اور سمن بین چوہان اور گودھرا سے مرلی مول چندانی، بی جے پی کے سابق میونسپل کونسلر شامل ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ گجرات حکومت اس سال گجرات میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مجرم بی جے پی لیڈروں اور کارکنوں کو جیل سے غیر قانونی طور پر رہا کر رہی ہے۔ درحقیقت ایسے مجرموں کو رہا کرکے بی جے پی اپنے کارکنوں میں یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ اگر وہ قتل، عصمت دری اور دیگر قسم کے جرائم کرتے ہیں تو بی جے پی حکومت انہیں ہر قیمت پر بچائے گی۔

ترجمانوں نے بی جے پی سے سوال پوچھا ہے کہ کیا گجرات ملک سے مختلف ہے، جس کے پریہار بورڈ میں بی جے پی کے دو ایم ایل اے سمیت دیگر بی جے پی کارکن ہیں؟

اگر بی جے پی کردار اور ثقافت کی بات کرتی ہے تو گجرات پریہار بورڈ نے مجرموں اجتماعی جنسی زیادتی کے سزایافتہ کو کیوں چھوڑا۔ 15 اگست 2022 کو آزادی کے امرت مہوتسو کے دن کیا گجرات کے پریہار بورڈ نے اجتماعی جنسی زیادتی کے مجرم کو چھوڑ کر تحریک آزادی کے ہیرو اور ملک کے آئین کی توہین نہیں کی؟

یہ بھی پڑھیں: Sharad Pawar Slams Gujarat Govt: بلقیس بانو کے مجرمین کی رہائی پر شردپوار نے گجرات حکومت پر تنقید کی

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.