ریاست بہار کے شہر گیا میں اساتذہ نے جمعرات کو احتجاجی مارچ نکالا اور بہار حکومت کے خلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سخت رویہ کا الزام لگایا۔
مشتعل اساتذہ نے شہر کے گاندھی میدان کے گیٹ نمبر پانچ سے جلوس نکالا اور کاشی ناتھ موڑ، ڈاک بنگلہ روڈ کے راستے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے دفتر کلکٹریٹ پہنچے۔
کلکٹریٹ کے پاس احتجاج کرنے کے بعد وہاں سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کے دفتر پہنچے، مارچ میں شامل خواتین اساتذہ نے انوکھے انداز میں احتجاج کیا، جس میں وہ سر پر گھڑا لئے ہوئے تھیں جسے وہ بہار حکومت کے پاپ (گناہ) کا یہ گھڑا کہہ ریہ تھیں اور اس گھڑے کو محکمہ ایجوکیشن کے دفتر کے باہر پھوڑا گیا۔
اس احتجاجی جلوس کی قیادت جنرل سکریٹری رمیش کمار، ضلعی صدر بورڈ ممبر شترو دھن پرساد، منوج کمار سنگھ، گیا ضلع پرائمری اساتذہ ایسوسی ایشن کے پرنسپل سکریٹری ستیندر کمار اور کنوینر رنجیت کمار نے مشترکہ طور پر کی۔
جنرل سکریٹری رمیش کمار نے حکومت کو انتباہ دیا کہ 'جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے یہ احتجاج جاری رہے گا اور اساتذہ کی غیر معینہ ہڑتال 18 ویں روز بھی جاری رہی، گیا کے اسکولوں کو ہڑتال کی وجہ سے تعلیمی سرگرمی بھی متاثر ہورہی ہے۔ نیز اساتذہ نے انٹر امتحان کی کاپیوں کی جانچ کا بھی بائیکاٹ کیا۔