ETV Bharat / state

بہار میں انتخابات کے دوران نوٹا کا استعمال

ریاست بہار میں رہائشی مڈل اسکولوں کے اساتذہ اور عملے نے 'نوٹا' کا استعمال کرنے کا فیصلہ کیا اور جن حلقوں میں انتخابات ہوچکے ہیں وہاں ان لوگوں نے نوٹا کا استعمال کیا ہے۔

Bihar Schools
author img

By

Published : Apr 24, 2019, 9:23 PM IST

ریاست بہار میں حالیہ انتخابات کے پیش نظر بہار پردیش مڈل تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کے بینر تلے پوری ریاست میں انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے نوٹا استعمال کریں گے۔ یہی نہیں بلکہ ان لوگوں نے جہاں جہاں بھی انتخابات ہوچکے ہیں وہاں پر بھی نوٹا کا استعمال کیا ہے۔

Bihar Schools

بہار میں تقریباً 715 مڈل اسکول جو رہائشی ہیں گذشتہ 35 سالوں سے کام کررہے ہیں۔ جن میں تقریباً 9 لاکھ طلبہ نویں اور دسویں جماعت میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

ان اسکولوں میں حکومت میٹرک کے امتحانات کے نتائج کے مطابق مالی امداد فراہم کر تی ہے ان اسکولوں میں تقریباً 8580 مالی امداد سے محروم تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کام کر رہے ہیں۔

سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی نے عوامی مطالبہ کو تسلیم کرتے ہوئے 18 فروری کو ان اسکولوں کو سرکاری اسکولوں میں تبدیل کردیا تھا۔ لیکن بعد نتیش کمار کی حکومت نے مانجھی سرکار کے فیصلے کو مسترد کردیا۔

ان اسکولس کے ملازمین کو کئی سال سے مالی امداد یا تنخواہیں ادا نہیں کی گئی ہیں اور ان کے مطالبات کو بھی نظر انداز کردیا گیا ہے۔

ریاست بہار میں حالیہ انتخابات کے پیش نظر بہار پردیش مڈل تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کے بینر تلے پوری ریاست میں انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے نوٹا استعمال کریں گے۔ یہی نہیں بلکہ ان لوگوں نے جہاں جہاں بھی انتخابات ہوچکے ہیں وہاں پر بھی نوٹا کا استعمال کیا ہے۔

Bihar Schools

بہار میں تقریباً 715 مڈل اسکول جو رہائشی ہیں گذشتہ 35 سالوں سے کام کررہے ہیں۔ جن میں تقریباً 9 لاکھ طلبہ نویں اور دسویں جماعت میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

ان اسکولوں میں حکومت میٹرک کے امتحانات کے نتائج کے مطابق مالی امداد فراہم کر تی ہے ان اسکولوں میں تقریباً 8580 مالی امداد سے محروم تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کام کر رہے ہیں۔

سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی نے عوامی مطالبہ کو تسلیم کرتے ہوئے 18 فروری کو ان اسکولوں کو سرکاری اسکولوں میں تبدیل کردیا تھا۔ لیکن بعد نتیش کمار کی حکومت نے مانجھی سرکار کے فیصلے کو مسترد کردیا۔

ان اسکولس کے ملازمین کو کئی سال سے مالی امداد یا تنخواہیں ادا نہیں کی گئی ہیں اور ان کے مطالبات کو بھی نظر انداز کردیا گیا ہے۔

Intro:صوبہ بہار میں تقریباً 35سالوں سے چل رہے 715 قیام کی اجازت پا چکے مڈل اسکول ہیں اس میں تقریباً 9 لاکھ طلبہ نومی جماعت اور دسویں جماعت میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ان اسکولوں میں حکومت میٹرک کے امتحانات کے نتائج کے مطابق مالی امداد فراہم کر تی ہے ان اسکولوں میں تقریباً 8580 مالی امداد سے محروم تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کام کر رہے ہیں؛، جب وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی تھے تب اس وقت ان لوگوں کی مانگ کو مانتے ہوئے حکومت نے 18 فروری کو ان اسکولوں کو پوری طرح سے سرکار کے اندر میں لینے کا فیصلہ کیا تھا لیکن بعد میں نتیس کمار کی حکومت نے مانجھی کے لئے فیصلہ کو پلٹ دیا، اب ان ملازمین کی حالت یہ ہے کہ انہیں کئ سال سے مالی امداد سے محروم رکھا گیا ہے اور ان کی مانگ کو بھی نظر انداز کر دیا گیا ہے اس لئے آج ان لوگوں نے انتخابات کو دیکھتے ہوئے بہار پردیش مڈل تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کے بینر تلے پورے صوبے میں انتخابات میں ووٹ ڈالنے میں نوٹا کا استعمال کریں گے، یہی نہیں ان کے لوگوں نے جہاں جہاں ابھی انتخابات ہو چکے ہیں بہار میں وہاں نوٹا کا استعمال کیا ہے ___

بائٹ - - - - سیاما بہاری رائے سرس ،صدر دربھنگہ ضلع مالی امداد سے محروم تدریسی و غیر تدریسی ملازمین یونین - - -


Body:نہیں


Conclusion:نہیں
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.