دراصل رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی نے پاٹلی پتر بلڈرز لمیٹڈ کمپنی کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ ساتھ ہی ریرا نے کمپنی کے تین ڈائریکٹرز نرنجن کمار، انیل کمار اور لال پری چودھری کے تمام بینک اکاؤنٹس فریز کرنے کا حکم دیا ہے۔
فلیٹ اور پلاٹ کی رجسٹریشن پر پابندی عائد
معلومات کے مطابق 'بار بار نوٹس دینے اور 10 ہزار ہرجانے عائد کرنے کے باوجود بلڈرز ریرا عدالت میں پیش نہیں ہو رہے تھے۔ اسی لئے یہ کارروائی کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریرا نے آئی جی رجسٹریشن سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ پاٹلی پترا بلڈرز کے 'دانا پور' پھلواریشریف میں کمپنی کے کسی بھی فلیٹ اور پلاٹوں کی رجسٹریشن کو فوری طور پر بند کرے۔
کمپنی کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا
بتادیں کہ جولائی 2019 سے لے کر 15 جنوری 2020 تک بلڈرز کو بار بار نوٹس جاری کیا گیا تھا اور جوابات طلب کیے گئے تھے۔ لیکن ایک بھی سماعت میں بلڈر یا اس کے نمائندے نے نہ تو کوئی جواب دیا اور نہ ہی موجود ہوئے۔ ایسی صورتحال میں فلیٹ خریدار اور بلڈرز کے مابین تنازعہ حل نہیں ہو سکا۔
بلڈرز پر مستقل ہو رہی کارروائی
دراصل بہار میں رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے بعد سے ہی بلڈرز پر مسلسل کاروائی کی جارہی ہے۔ جو بلڈرز کسی بھی طرح سے گاہک کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتا ہےاس پر ریرا کے ذریعہ سختی کی جا رہی ہے۔اس بار ریرا نے پاٹلی پترا کے تمام بینک اکاؤنٹس فریز کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس معاملے میں آئندہ سماعت 6 فروری کو ہوگی۔