اس دھرنا میں ریاست بہار سمیت ملک کے طول و عرض سے ہردن لوگ پہنچ رہے ہیں اور دھرنا مقام سے اپنی باتیں حکومت وقت تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔دھرنے میں بلا تفریق مذہب ملت ہر کوئی شریک ہے۔
آج بھی دھرنے پر کثیر تعداد میں مردو خواتین کاجم غفیر نظرآیا۔چھوٹے۔چھوٹے بچے اور بچیاں سی اے اے سے آزادی، این آر سی سے آزادی ، این پی آر سے آزادی کے نعرے لگا رہے ہیں۔
مظاہرین پرامن اور نظم وضبط کے ساتھ دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں اور اپنے مطالبات کی حمایت میں نعرے بازی کر رہے ہیں ۔ ستائیس دن دھرنے کو ہوچکے ہیں پر ابھی تک کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا ہے ۔
پولیس و انتظامیہ کی جانب سے مکمل تعاون ہے سیکوریٹی عملے ہمیشہ رات دن دھرنا پر موجود رہتے ہیں تاکہ کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعے سے نمٹا جاسکے ۔ دھرنا منتظمین اس بات کا پورا خیال رکھ رہے ہیں کہ لوگوں کو آنے جانے میں پریشانی نہ ہو اس کے لئے لوگوں سے راستہ کو جام نہ کرنے کی اپیلیں کرتے ہیں۔ الغرض کہ دھرنا پر امن جاری ہے اور لوگ پرامید ہیں کہ حکومت ایک نہ ایک دن ان کے مطالبات کو تسلیم کرے گی ہی ۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ سی اے اے ، این آر سی ، این پی آر کسی بھی قیمت پر ہمیں منظور نہیں ہے۔ہم سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کو مسترد کر تے ہیں اور اس کی پرزور الفاظ میں مذمت کر تے ہیں۔
کیوں کہ یہ سیاہ قانون ہمارے ملک کی اتحاد وسالمیت کیلئے خطرہ ہے ۔ ہمارے آئین میں اس طرح کے قانون کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔اس لئے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آئین کی روح کو مجروح نہ کرے اور اس کالے قانون کو واپس لے ۔ اس لئے کہ یہ قانون آئینی اور جمہوری اقدار کے بھی منافی ہے ۔
سبزی باغ سمیت ریاست بہار کے مختلف مقامات دربھنگہ کے لال باغ ، قلعہ گھاٹ ، مدھوبنی کے اونسی زیرومائل ،مظفر پور کے ماڑی پور ،چندوارہ ،پٹنہ کے سمن پورہ ، دیگھا ، پٹنہ سیٹی ، لال باغ پٹنہ ،پھلواری شریف ، عالم گنج پٹنہ، گیا کے شانتی باغ ، سیتامڑھی ، سمستی پور ، سیوان ، گوپال گنج ، ارریہ سیمانچل ، بیگو سرائے ، پکڑی براواں نوادہ ، جہان آباد، رانی باغ سہرسہ سمیت متعدد مقامات پر بھی دھرنا احتجاجات و مظاہرات مسلسل جاری وساری ہیں۔
واضح رہے کہ سی اے اے این آر سی این پی آر کے خلاف د ھرنا پر روز کوئی نہ کوئی سیاسی شخصیت شریک ہورہی ہے۔ اب تک جن سیاسی و سماجی لیڈران نے شرکت کی ہے ان میں سے سرفہرست ، سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری ، شیوانند تیواری ، سابق ایم پی علی انور ، سابق مرکزی وزیر اندر کشواہا ،سابق مرکزی وزیر طاق انور سابق وزیر اطلاعات ونشریات اور تعلیم ورشن پٹیل ،سابق نائب وزیراعلیٰ او ر اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو جے این یو اسٹوڈینٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار ، بھیم آرمی کے لیڈر چندر شیکھر آزاد ، دیپانک بھٹہ چاریہ ، مشہور اور نوجوان شاعرعمر ان پڑتاپ گڑھی ، نو عمر شاعر سفیان پڑتاپ گڑھی ، سابق وزیر کھیل شیو چندر رام ، سابق وزیر صحت تیج پڑتاپ یادو ، سابق کونسل کے رکن انوراحمد ، سابق ایم پی پپو یادو ، بہار کے مشہور معالج ڈاکٹراحمد عبدالحئی، شاعراور خطیب اکمل بلرام پوری وغیرہم سمیت سماجی ، سیاسی ، ادبی ، علمی ، شخصیتوں نے شرکت کی اور دھرنا کو کامیاب بنانے کی کوشش کی ہے۔ساتھ ہی علاقے کی سرکردہ شخصیات میں سابق میئر افضل امام ، اسفر احمد ، ایڈوکیٹ آفاق احمد ، ممتاز احمد ،شہزادی بیگم ، توفیق عالم ، آکانچھا، اکشے اور انوارالہدی ، مبین ، سوجنیہ اپادھیائے ، خالد افضل سمیت دیگر اہل محلہ کی کوششوں سے یہ دھرناو احتجاج پر امن جاری و ساری ہے۔