لاک ڈاؤن کے سبب بہار کے بھاگلپور کے چمپانگر میں پاورلوم مشین پوری طرح سے خاموش ہے ۔ میشن کی خاموشی سے مزدوروں کی پریشانیوں میں اضا فہ ہوا۔
پاور لوم کے مالکان تو اپنی جمع پونجی سے دن کاٹ رہے ہیں لیکن یومیہ مزدوری کر دو سو روپئے سے تین سو روپئے کمانے والے بُنکروں کی حالت دگر گوں ہے، اور کھانے کے لالے پڑنے لگے ہیں؛
ان لوگوں کا کہنا ہے کہ اخبارات میں اعلان پڑھتے ہیں اور ٹی وی میں بھی مزدور طبقے کے لوگوں کو مدد کا اعلان کیا گیا ہے
لیکن سچائی یہ ہے کہ ہم جیسےغریبوں تک حکومت کی طرف سے نہ ہی کوئی پیسہ ملا ہے اور نہ ہی کھانے پینے کی کوئی اشیاء تقسیم کی گئی ہےاور کام جس طرح ٹھپ ہوگیا ہے مزدور طبقہ کا بھوک مری کا شکار ہونے لگا ہے اور اگر لاک ڈاؤن کھلتا بھی ہے تو کاروبار کو سنبھلنے میں کم سے کم چھہ مہینے کا وقت لگے گا؛
چمپانگر اور ناتھ نگر میں تقریبا دس ہزار پاور لوم ہیں اور 50 ہزار لوگوں کے معاش سے جڑا ہوا ہے سیدھے سادے لفظوں میں کہیں تو پاور لوم سیکٹر بند ہونے کی وجہ سے صرف چمپانگر علاقے میں پچاس ہزار لوگوں کا ذریعہ معاش چھن گیا ہے۔
ایسے میں اگر حکومت کی طرف سے ان لوگوں کی مدد نہیں کی جاتی ہے تو اس سے جڑے لوگ بھوک مری کے شکار ہونے کا خدشہ ہے۔