عالمی وبا کورونا وائرس(کوویڈ-19)کے انفیکشن کی روک تھام کےلئے نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن میں باہر نکلنے والی گاڑیوں کے ڈرائیوروں سے جرمانہ وصولنے کے سلسلے میں جہاں بہار کے ضلع دربھنگہ میں لاک ڈاؤن کے دوران اب تک 60 لاکھ سے زیادہ روپے دوپہیا اور چار پیا گاڑی کے مالکوں سے جرمانے کے طورپر وصول کئےگئے ہیں
لیکن افسوس ناک بات یہ ہے کہ بے وجہ سڑکوں پر نکلی گاڑیوں کی آمدورفت پر پوری طرح روک لگانے کےلئے مختلف تھانوں کے پولیس اہلکار سماجی دوری پر عمل نہیں کر پارہے ہیں۔حالانکہ ،چیکنگ کے دوران یہ ممکن بھی نہیں لگ رہا ہے۔
لاک ڈاؤن پر عمل کرانے پولیس اہلکاروں کو سڑکوں پر کھڑے کھڑے گاڑیوں کو پکڑنا پڑتا ہے۔اتنا ہی نہیں کھڑے کھڑے ہی کسی گاڑی کسی گاڑی کی سیٹ پر رکھ کر چالان کی رسید کاٹی جاتی ہے۔
اس دوران ڈرائیوروں یا اس پر سوار دیگر مسافروں کے ساتھ پولیس اہلکار سماجی دوری پر عمل نہیں کرپارہے ہیں اسے کام کی مجبوری کہیں یا مناسب دوری کے تئیں لاپرواہی ،لیکن ایسے حالات میں پولیس انفیکشن کی رڈار میں خود کھڑے ہیں۔
چیکنگ کے دوران پکڑی جانے والی زیادہ تر گاڑیاں مختلف بیماریوں کی وجہ سے یا تو دوا لانے جارہی ہیں یا پھر ڈاکٹر سے مشورے کےلئے جارہی ہوتی ہیں۔
کئی بار گاڑی ڈرائیور دوائیوں کا بیگ بھی پولیس اہلکاروں کو دکھاتے ہیں لیکن باوجود اس کے انہیں کئی بار مختلف وجوہات سے جرمانہ بھرنا پڑ رہا ہے۔
حالانکہ کورونا کی وجہ سے دو وقت کا کھانا جٹا پانے کو مجبور عام آدمی کے چہرے پر اس کی بے بسی صاف طورپردیکھی جاسکتی ہے۔
وہیں ،کورونا وائرس سپاہی کے طورپر سب سے آگے رہنے والے پولیس اہلکاروں کےلئے پولیس ہیڈکوارٹر نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں ڈیوٹی کے دوران ماسک اوردستانے پہننے کو لازمی کیاگیاہے۔دربھنگا کے سینئر پولسی سپرنٹنڈنٹ بابو رام نے سبھی پولیس اہلکاروں کےلئے دو دو ماسک مہیا کرائے ہیں۔