ETV Bharat / state

دفعہ 370 کے خلاف کمیونسٹ پارٹی کا احتجاج - دفعہ 370 کے خلاف سی پی آئی کا احتجاج نیوز

بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے کارکنان کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنا مودی حکومت کا سراسر آمرانہ فیصلہ ہے۔

bihar, gaya,the Communist Party protests against Article 370،دفعہ 370 کے خلاف کمیونسٹ پارٹی کا احتجاج
author img

By

Published : Aug 6, 2019, 11:13 PM IST

Updated : Aug 6, 2019, 11:23 PM IST

مودی حکومت نے کشمیریوں پر ظلم کی انتہا کردی ہے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے بجائے متنازع فیصلوں میں الجھی ہوئی ہے جس سے ریاست کی ترقی تو ممکن نہیں ہے۔

bihar, gaya,the Communist Party protests against Article 370،دفعہ 370 کے خلاف کمیونسٹ پارٹی کا احتجاج

جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم ہونے پر مرکزی حکومت کے خلاف مسلسل احتجاج جاری ہے۔

منگل کو کمیونسٹ پارٹی کا ملک گیر احتجاج پروگرام کے تحت 'گیا شہر' کے امبیڈکر پارک سے ٹاور چوک تک پارٹی کے ذریعہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

اس احتجاجی مارچ کی قیادت ضلع سکریٹری نرنجن کمار نے کی۔

احتجاجی جلوس میں مرکزی حکومت کے خلاف فلک شگاف نعرے بازی کی گئی اور دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کرنے کے پیچھے ایک بڑی سازش قرار دیاگیا، اور ساتھ ہی ان دفعات کی بحالی سمیت گرفتار شدہ لیڈران کی رہائی اور کشمیر سے اضافی فورسز کو واپس بلانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

اس موقع پر ضلع سکریٹری نرنجن کمار نے کہا کہ کشمیر معاملے میں مودی شاہ کا فیصلہ جمہوریت اور آئین مخالف ہے اور یہ سراسر آمرانہ اقدام ہے۔

صدارتی حکم کے ذریعہ 370 کی منسوخی اور جموں وکشمیر کو دو مرکزی اسٹیٹ میں تقسیم کرنا یعنی لداخ کو جموں و کشمیر سے علیحدہ کرنا بھارتی آئین کے خلاف بغاوت اور تختہ پلٹ جیسا کام کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جس طرح سے مودی اور شاہ نے اچانک نوٹ بندی کرکے پورے بھارت کو مشکلات میں لا دیا تھا اسی طرح آمرانہ فیصلے کے تحت پورے کشمیریوں کو آگ میں دھکیل دیا گیا ہے۔ اس سے کسی کشمیریوں کافائدہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ مفلسی، غربت ،بے روزگاری سے لڑنے کے بجائے اس طرح کے کاموں میں مودی حکومت الجھی ہوئی ہے۔ ملک کو روزگار اور اکنامی کے گروتھ کی ضرورت ہے۔

کمیونسٹ پارٹی کی خاتون لیڈر ریتا برنوال نے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں دفعہ 35 اے کو واپس لینے کے عمل کو فوری طورسے انجام دیا جائے اور کشمیر میں بھیجی گئی اضافی فورسز کو واپس بلایا جائے اور گرفتار چاروں رہنماؤں کی فوری طور سے رہائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مظالم ڈکھائے جا رہے ہیں جسے حکومت کو فوری طور سے بند کریں۔'

مودی حکومت نے کشمیریوں پر ظلم کی انتہا کردی ہے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے بجائے متنازع فیصلوں میں الجھی ہوئی ہے جس سے ریاست کی ترقی تو ممکن نہیں ہے۔

bihar, gaya,the Communist Party protests against Article 370،دفعہ 370 کے خلاف کمیونسٹ پارٹی کا احتجاج

جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم ہونے پر مرکزی حکومت کے خلاف مسلسل احتجاج جاری ہے۔

منگل کو کمیونسٹ پارٹی کا ملک گیر احتجاج پروگرام کے تحت 'گیا شہر' کے امبیڈکر پارک سے ٹاور چوک تک پارٹی کے ذریعہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

اس احتجاجی مارچ کی قیادت ضلع سکریٹری نرنجن کمار نے کی۔

احتجاجی جلوس میں مرکزی حکومت کے خلاف فلک شگاف نعرے بازی کی گئی اور دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کرنے کے پیچھے ایک بڑی سازش قرار دیاگیا، اور ساتھ ہی ان دفعات کی بحالی سمیت گرفتار شدہ لیڈران کی رہائی اور کشمیر سے اضافی فورسز کو واپس بلانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

اس موقع پر ضلع سکریٹری نرنجن کمار نے کہا کہ کشمیر معاملے میں مودی شاہ کا فیصلہ جمہوریت اور آئین مخالف ہے اور یہ سراسر آمرانہ اقدام ہے۔

صدارتی حکم کے ذریعہ 370 کی منسوخی اور جموں وکشمیر کو دو مرکزی اسٹیٹ میں تقسیم کرنا یعنی لداخ کو جموں و کشمیر سے علیحدہ کرنا بھارتی آئین کے خلاف بغاوت اور تختہ پلٹ جیسا کام کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جس طرح سے مودی اور شاہ نے اچانک نوٹ بندی کرکے پورے بھارت کو مشکلات میں لا دیا تھا اسی طرح آمرانہ فیصلے کے تحت پورے کشمیریوں کو آگ میں دھکیل دیا گیا ہے۔ اس سے کسی کشمیریوں کافائدہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ مفلسی، غربت ،بے روزگاری سے لڑنے کے بجائے اس طرح کے کاموں میں مودی حکومت الجھی ہوئی ہے۔ ملک کو روزگار اور اکنامی کے گروتھ کی ضرورت ہے۔

کمیونسٹ پارٹی کی خاتون لیڈر ریتا برنوال نے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں دفعہ 35 اے کو واپس لینے کے عمل کو فوری طورسے انجام دیا جائے اور کشمیر میں بھیجی گئی اضافی فورسز کو واپس بلایا جائے اور گرفتار چاروں رہنماؤں کی فوری طور سے رہائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مظالم ڈکھائے جا رہے ہیں جسے حکومت کو فوری طور سے بند کریں۔'

Intro:جموں وکشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنا مودی حکومت کا یہ سراسر آمرانہ فیصلہ ہے ۔مودی حکومت نے کشمیریوں پر ظلم کی انتہاکردی ہے ، روزگا کے مواقع پیدا کرنے کے بجائے متنازع فیصلوں میں الجھی ہے مودی حکومت Body:جموں وکشمیر کا خصوصی درجہ ختم ہو پر مرکزی حکومت کے خلاف مسلسل احتجاج جاری ہے ۔منگل کو بھاکپامالے کا ملک گیر احتجاج پروگرام کے تحت گیا شہر کے امبیڈکر پارک سے ٹاور چوک تک بھاکپامالے کے ذریعہ احتجاجی مظاہرہ کیاگیا ۔ اس احتجاجی مارچ کی قیادت ضلع سکریٹری نرنجن کمارنے کی ۔احتجاجی جلوس میں مرکزی حکومت کے خلاف فلک شگاف نعرے بازی کی گئی اورآرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کرنے کے پیچھے ایک بڑی سازش قرار دیاگیااور ساتھ ہی ان آرٹیکل کی واپسی سمیت گرفتار لیڈران کی رہائی اور کشمیر سے اضافی فورس کو واپس بلانے کامطالبہ کیا گیا ۔Conclusion:اس موقع پرضلع سکریٹری نرنجن کمار نے کہا کہ کشمیر معاملے میں مودی شاہ کا فیصلہ جمہوریت اور آئین مخالف ہے۔ یہ سراسر آمرانہ اقدام ہے۔ صدارتی حکم کے ذریعہ 370 کی منسوخی اور جموں وکشمیر کو دو مرکزی اسٹیٹ میں تقسیم کرنا یعنی لداخ کو جموں و کشمیر سے علیحدہ کرنا بھارتی آئین کے خلاف بغاوت اور تختہ پلٹ جیسا کام کیا گیا ہے۔ مودی سرکار نے آئین اور کشمیر کو ہندوستان سے جوڑنے کے اہم تاریخی لمحے کو غیر قانونی طور سے جلانے کاکام کیا ہے، انہوں نے کہاکہ جس طرح سے مودی اور شاہ نے اچانک نوٹ بندی کرکے پورے ہندوستان مشکلات میں ڈھکیل دیاتھا اسی طرح آمرانہ فیصلے کے تحت پورے کشمیریوں کو آگ میں ڈھکیل دیا ہے ۔اس سے کشمیریوں کافائدہ نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ مفلسی ، غربت ،بے روزگاری سے لڑنے کے بجائے اس طرح کے کاموں میں مودی حکومت الجھی ہے ۔ملک کو روزگار اور اکنامی کے گروتھ کی ضرورت ہے ۔ مالے کی خاتون لیڈر ریتا برنوال نے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں دفعہ 35 اے کو واپس لینے کے عمل کو فوری طورسے انجام دیا جائے اور کشمیر میں بھیجی گئی اضافی فورس کو واپس بلایا جائے اور گرفتار چاروں رہنماؤں کی فوری طور سے رہائی دی جائے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر مرد وخواتین پرظلم ہورہے ہیں جسے حکومت فوری طورسے بند کرے
Last Updated : Aug 6, 2019, 11:23 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.