گیا: بہار اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی پر کی گئی تلخ کلامی کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔ آج گیا ضلع میں ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کے رہنماؤں و کارکنان کے ذریعے احتجاج کیا گیا ہے اور ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا پتلا نذرآتش کیا گیا اور پارٹی کی جانب سے وزیر اعلیٰ کی تصویر کو جوتے سے مارا گیا۔
دراصل جمعرات کو اسمبلی کی کاروائی کے دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار اچانک سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی پر برہم ہوگئے تھے۔ یہ واقعہ ریزرویشن ترمیم بل پر بحث کے دوران پیش آیا تھا۔ مانجھی کو وزیر اعلیٰ نے تم سے مخاطب کرتے ہوئے یہاں تک کہہ دیا کہ میں نے اپنی بے وقوفی کی وجہ سے اس کو وزیر اعلیٰ بنا دیا تھا۔ اس تلخ زبان کے استعمال کے بعد بہار میں اس کو درج فہرست ذات کے خلاف بدسلوکی سے جوڑا جا رہا ہے۔ آج گیا میں احتجاجی مظاہرے میں شامل اکرام خان نے اپنی پارٹی کے رہنما جیتن رام مانجھی پر کی گئی تنقید اور غیر مناسب زبان کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اُنہیں دماغی توازن کو برقرار رکھنے کے لیے علاج کرانے کا مشورہ دیا۔
اکرام خان نے کہا کہ یہ کیا بات ہوئی کہ ہم نے ' وزیراعلی ' بنادیا جبکہ حقیقت ہے کہ جیتن رام مانجھی کی سادگی ،ایمانداری اور سیاسی تجربات کی روشنی میں اُنہیں وزیراعلی بنایا گیا تاکہ بہار میں2014 کے پارلیمانی انتخابات میں اُنکی پارٹی کا جو حشر ہوا تھا اس سے جیتن رام مانجھی ابھار سکیں ، جیتن رام مانجھی نے جب اپنی محنت سے حالات پر قابو پانے کے ساتھ ترقی کی رفتار بڑھانے لگے تو اُنھیں ربر اسٹمپ بنانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم تو کہتے ہیں کہ جیتن رام مانجھی کا فائدہ اٹھاکر نتیش کمار وزیراعلی بنے تھے جبکہ شفقت خان نے کہاکہ وزیراعلی نتیش کمار سے بڑی امیدیں وابستہ تھیں لیکن وہ حال کے دنوں میں ایسے نازیبا تبصرے اور الفاظ کے استعمال کیے ہیں جو انتہائی افسوسناک ہے اور اسکی مزمت کرتے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطین کی حمایت میں بائیں بازو کی جماعتوں کا احتجاجی مظاہرہ
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی مسلسل نتیش کمار کے کاموں کی تعریف کرتے تھے لیکن انہوں نے اس عزت کو کھودیا ہے جب کہ پروفیسر رادھے شیام اور جیتن رام مانجھی کے نمائندہ وریندر کمار دانگی نے کہا کہ عزت دینے سے عزت ملتی ہے۔ سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی درج فہرست ذات سے ضرور ہیں لیکن وہ 1966 کے گریجویٹ ہیں، نتیش کمار سے سنیئر ہیں، ان کے خلاف ایسی زبان کا استعمال غیر اخلاقی عمل ہے، انہیں معافی مانگنی چاہیے۔