ETV Bharat / state

بہار سیلاب: 74 لاکھ سے زائد افراد متاثر، 23 اموات

ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق 'دربھنگہ میں سیلاب سے اموات کی تعداد سب سے زیادہ نو ہوگئی ہے، اس کے بعد مظفر پور میں چھ، مغربی چمپارن میں چار اور سارن اور سیوان اضلاع میں دو ہلاکتیں ہوئی ہیں۔'

بہار سیلاب: 74 لاکھ سے زائد افراد متاثر، 23 اموات
بہار سیلاب: 74 لاکھ سے زائد افراد متاثر، 23 اموات
author img

By

Published : Aug 10, 2020, 9:53 AM IST

بہار میں سیلاب کا قہر مسلسل بڑھتا جا رہا ہے، اس قدرتی آفت سے اب تک 23 لوگوں کی موت ہوچکی ہے جبکہ 74 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

اتوار کے روز بہار میں سیلاب کی صورتحال مزید سنگین رہی۔

گزشتہ روز سیلاب سے 87000 مزید لوگ متاثر ہوئے جس کے بعد سیلاب متاثرین کی تعداد بڑھ کر 74 لاکھ ہوگئی ہے۔ سیلاب سے متاثر لوگوں کو شیلٹر ہوم منتقل کیا گیا ہے اور ان کے کھانے پینے کا نظم کرنے کے لیے 1420 کمیونٹی کچن بنائے گئے ہیں جہاں تقریباً 10 لاکھ افراد کا کھانا تیار کیا جاتا ہے۔

بہار سیلاب: 74 لاکھ سے زائد افراد متاثر، 23 اموات

ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق 'ریاست بھر میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی کل تعداد بڑھ کر 74 لاکھ ہوگئی ہے جبکہ سیلاب سے ہونے والی اموات 23 ہے۔'

بلیٹن کے مطابق 'سیلاب سے ریاست کے 16 اضلاع کے 125 بلاکس کی 1232 پنچایت متاثر ہیں۔

ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق 'دربھنگہ میں سیلاب سے اموات کی تعداد سب سے زیادہ نو ہوگئی ہے، اس کے بعد مظفر پور میں چھ، مغربی چمپارن میں چار اور سارن اور سیوان اضلاع میں دو ہلاکتیں ہوئی ہیں۔'

دربھنگہ اور مظفر پور سب سے زیادہ متاثر ہیں جن کی مشترکہ متاثرہ آبادی 34 لاکھ ہے۔

دربھنگہ میں سیلاب کا پانی بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ 18 میں سے 16 بلاکس سیلاب سے متاثر ہو چکے ہیں۔ بہادر پور بلاک کے کئی گاؤں میں سیلاب کا پانی داخل ہوگیا ہے۔

وہیں سارن میں سیلاب کا قہر جاری ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ 'یہاں کے حالات خراب ہیں۔ لوگوں کو صاف پانی میسر نہیں ہو رہا ہے۔ نل سیلاب کے پانی میں ڈوب چکا ہے۔ لوگ مجبوری میں اسی نل سے پانی پینے پر مجبور ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آسام سیلاب: چار اضلاع سب سے زیادہ متاثر

لوگوں کی شکایت ہے کہ 'انہیں کھانا بھی نہیں مل رہا ہے اور نہ ہی وہ اپنے مویشیوں کے لئے چارہ لے پا رہے ہیں۔ بیمار لوگوں کے لئے دوا دستیاب نہیں ہے۔ کمیونٹی کچن ہونے کے باوجود لوگوں کو کھانا میسر نہیں ہو رہا ہے۔'

واضح رہے کہ 'ریاست کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بہار کے شمالی اضلاع کی جانب بہنے والی ندیوں کے کنارے بسے گاؤں اور قصبوں کا جائزہ بھی لیا ہے۔'

بہار میں سیلاب کا قہر مسلسل بڑھتا جا رہا ہے، اس قدرتی آفت سے اب تک 23 لوگوں کی موت ہوچکی ہے جبکہ 74 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

اتوار کے روز بہار میں سیلاب کی صورتحال مزید سنگین رہی۔

گزشتہ روز سیلاب سے 87000 مزید لوگ متاثر ہوئے جس کے بعد سیلاب متاثرین کی تعداد بڑھ کر 74 لاکھ ہوگئی ہے۔ سیلاب سے متاثر لوگوں کو شیلٹر ہوم منتقل کیا گیا ہے اور ان کے کھانے پینے کا نظم کرنے کے لیے 1420 کمیونٹی کچن بنائے گئے ہیں جہاں تقریباً 10 لاکھ افراد کا کھانا تیار کیا جاتا ہے۔

بہار سیلاب: 74 لاکھ سے زائد افراد متاثر، 23 اموات

ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق 'ریاست بھر میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی کل تعداد بڑھ کر 74 لاکھ ہوگئی ہے جبکہ سیلاب سے ہونے والی اموات 23 ہے۔'

بلیٹن کے مطابق 'سیلاب سے ریاست کے 16 اضلاع کے 125 بلاکس کی 1232 پنچایت متاثر ہیں۔

ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق 'دربھنگہ میں سیلاب سے اموات کی تعداد سب سے زیادہ نو ہوگئی ہے، اس کے بعد مظفر پور میں چھ، مغربی چمپارن میں چار اور سارن اور سیوان اضلاع میں دو ہلاکتیں ہوئی ہیں۔'

دربھنگہ اور مظفر پور سب سے زیادہ متاثر ہیں جن کی مشترکہ متاثرہ آبادی 34 لاکھ ہے۔

دربھنگہ میں سیلاب کا پانی بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ 18 میں سے 16 بلاکس سیلاب سے متاثر ہو چکے ہیں۔ بہادر پور بلاک کے کئی گاؤں میں سیلاب کا پانی داخل ہوگیا ہے۔

وہیں سارن میں سیلاب کا قہر جاری ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ 'یہاں کے حالات خراب ہیں۔ لوگوں کو صاف پانی میسر نہیں ہو رہا ہے۔ نل سیلاب کے پانی میں ڈوب چکا ہے۔ لوگ مجبوری میں اسی نل سے پانی پینے پر مجبور ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آسام سیلاب: چار اضلاع سب سے زیادہ متاثر

لوگوں کی شکایت ہے کہ 'انہیں کھانا بھی نہیں مل رہا ہے اور نہ ہی وہ اپنے مویشیوں کے لئے چارہ لے پا رہے ہیں۔ بیمار لوگوں کے لئے دوا دستیاب نہیں ہے۔ کمیونٹی کچن ہونے کے باوجود لوگوں کو کھانا میسر نہیں ہو رہا ہے۔'

واضح رہے کہ 'ریاست کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بہار کے شمالی اضلاع کی جانب بہنے والی ندیوں کے کنارے بسے گاؤں اور قصبوں کا جائزہ بھی لیا ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.