بہار کے ان تمام اضلاع میں جہاں سیلاب ہر سال قہر برباتی ہے ان میں ارریہ سر فہرست ہے، ان دنوں ارریہ میں ہو رہے موسلا دھار بارش سے نونا، پرمان، کنکئی ندیوں میں زبردست طغیانی ہے، جس کے باعث ارریہ کے کئی گاؤں میں سیلاب کا پانی داخل ہو گیا ہے۔ ارریہ کے جھمٹا ، مہیسا کول، مدن پور، سکٹی، جوکی ہاٹ ، کرسا کانٹا وغیرہ گاؤں میں سیلاب تباہی مچا رہی ہے۔ گزشتہ ایک مہینے میں تین بار سیلاب کا پانی ان گاؤں میں دستک دے چکا ہے، جس کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے، لوگ اپنے سامان اور جانوروں کو لیکر اونچے مقامات کا رخ کر رہے ہیں۔
ضلع انتظامیہ کی جانب سے اب تک کسی طرح کی امداد نہیں مل رہی ہے، کئی سیلاب زدہ علاقوں میں ٹوٹے سڑک و خستہ حال پل کی وجہ سے لوگ باہر نہیں نکل پا رہے ہیں اور نہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے اب تک ان علاقوں میں ناؤں کی دستیابی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:وزیر اعلی نتیش کمار سیلاب متاثرہ علاقوں کا آج ہوائی جائزہ لیں گے
سیلاب متاثر محمد فرقان نے بتایا کہ ہم لوگ موذی کیڑوں کے خطروں کی پرواہ کئے بغیر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ موسلا دھار بارش سے آئے سیلاب نے سب کچھ تباہ و برباد کر دیا ہے۔ سیاسی رہنما صرف ووٹ لینے کے وقت ہمیں سبز باغ دکھا کر ووٹ حاصل کر لیتے ہیں مگر ایسے وقت میں ان کی جانب سے بھی کوئی راحت رسانی کا کام انجام نہیں دیا جا رہا ہے۔
وکاس کمار نے بتایا کہ یہاں موسلا دھار بارش کے سبب اچانک سے سب گاؤں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ لوگوں کو سامان سمیٹنے کا وقت بھی نہیں ملا، ایسے میں بہت لوگوں کے سامان اس پانی میں برباد ہوگیا۔ ریاستی حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ جلد از جلد سیلاب زدگان کے درمیان راحت رسائی کا کام جلد شروع کریں۔