ETV Bharat / state

EX CM Jitan Ram Manjhi حماس کی حمایت میں بیان دیکر پلٹ گئے جیتن رام مانجھی - بہار کے سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی

بہار کے سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے حماس اور اسرائیل کی جنگ کے حوالہ سے کیے ٹوئٹ پر اب ' یوٹرن ' لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی موقف تھا تاہم این ڈی اے اور وزیراعظم کا موقف آنے کے بعد انکی ذاتی رائے اہمیت نہیں رکھتی ہے۔

حماس کی حمایت میں بیان دیکر پلٹ گئے جیتن رام مانجھی
حماس کی حمایت میں بیان دیکر پلٹ گئے جیتن رام مانجھی
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 9, 2023, 5:40 PM IST

حماس کی حمایت میں بیان دیکر پلٹ گئے جیتن رام مانجھی

گیا: بہار کے سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں اب اسرائیل کی حمایت کی ہے ۔اس بیان سے ایک دن پہلے انہوں نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاونٹ سے حماس کی نا صرف حمایت کی تھی بلکہ انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کی وجہ سے حماس کا بدلے کا حملہ ہے۔

اس ٹوئٹ میں انہوں نے امن کے حوالے سے بات کرنے والوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کہاکہ تھاکہ اس وقت نام نہاد امن کے سفیر کہاں تھے جب اسرائیل فلسطینیوں پر حملے اور زیادتی کررہاتھا لیکن سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی اپنے بیان سے پلٹنے کی سابقہ روایت کے مطابق اب اس بیان سے بھی پلٹ گئے ہیں۔

وہ این ڈی اے اور وزیراعظم کے موقف کا حوالہ دیکر خود کے بیان سے یو ٹرن کرتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کی بات کررہے ہیں ۔ انہوں نے اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ جنگ کے تعلق سے انہیں غلط فہمی ہوگئی تھی جس کی وجہ سے انہوں نے حماس کی حمایت میں ٹوئٹ کردیا لیکن اب وہ ٹوئٹ کو واپس لے رہے ہیں اور جو موقف این ڈی اے اور وزیراعظم نریندر مودی کا ہے وہی موقف ان کی پارٹی ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر اور ان کا ہے۔

بین الاقوامی سیاست پر بھارت سرکار کے موقف کے وہ حمایتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چونکہ ہندوستان کے وزیراعظم نے اپنا موقف اور نظریہ ظاہر کردیا ہے ، اسلے انکی ذاتی رائے اور موقف کی اہمیت نہیں ہے ، فلسطین کا معاملہ عالمی سیاسی معاملہ ہے ۔اس لیے وہ اس پر مزید اپنی رائے کا اظہار نہیں کرسکتے ہیں لیکن یہ تو واضح ہے کہ ہم مرکزی حکومت کے ساتھ ہیںاین ڈی اے کے اتحادی ہونے کی وجہ سے وہ حماس کی حمایت نہیں کرسکتے ہیں۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ کے حوالے سے کہاکہ کوئی بھی حملہ کرتا ہے تو ہم لوگوں کا نظریہ دوسرا ہوتا ہے لیکن جہاں تک اس معاملے کی بات ہے تو بعد میں حالات بدلے ہیں ،امریکہ کے ساتھ ساتھ اپنا ملک بھی اسرائیل کو مدد کررہا ہے اور اسکی حمایت میں ہے ،اس صورت میں ہم تنہا کون ہوتے ہیں جو حماس کی بات کریں اور اسکی حمایت کریں ، حملے کے شروع میں ایسی بات آئی تھی کہ حماس فلسطینیوں کا حوالہ دیکر حملہ کیا ہے تو ہم نے اپنے موقف کا اظہار کیا لیکن اسکی ' حماس ' کی حرکت کے خلاف اور بین الاقوامی سیاست میں جب امریکہ برطانیہ فرانس ہندوستان وغیرہ اسرائیل کی حمایت کرتا ہے تو سیاسی طور پر ہم این ڈی اے میں ہیں اور این ڈی اے کی مرکز میں حکومت ہے اور اُسنے اس معاملے میں اسرائیل کو مدد کرنے کی بات کی ہے ، تو اس صورت میں ہمارے بیان اور کہنے کا کوئی معنی نہیں ہے،ہم لوگ ملک کی قیادت کے نظریہ اور موقف کے ساتھ ہیں ۔

کیا تھا ٹوئٹ :CM Nitish Kumar وزیراعلی نتیش کمار نے مسلم سماجی شخصیات اور پارٹی رہنماوں اور کارکنان سے کی ملاقات

سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے لکھا تھا کہ ویسے تو میں کسی طرح کے تشدد کا حمایتی نہیں ، لیکن جب اسرائیل نے بے گناہ فلسطینیوں کا قتل عام کیا تو اسوقت پوری دنیا خاموش تھی اور اب فلسطینیوں نے تنظیم بناکر اسرائیل پر پلٹ وار کیا تو کچھ نام نہاد امن پسندوں کی نیند کھل گئی ، مجھے لگتا ہے جیسی کرنی ویسی بھرنی ۔ یہ مانجھی کا ٹوئٹ تھا جس سے اب وہ پلٹ گئے ہیں

حماس کی حمایت میں بیان دیکر پلٹ گئے جیتن رام مانجھی

گیا: بہار کے سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں اب اسرائیل کی حمایت کی ہے ۔اس بیان سے ایک دن پہلے انہوں نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاونٹ سے حماس کی نا صرف حمایت کی تھی بلکہ انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کی وجہ سے حماس کا بدلے کا حملہ ہے۔

اس ٹوئٹ میں انہوں نے امن کے حوالے سے بات کرنے والوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کہاکہ تھاکہ اس وقت نام نہاد امن کے سفیر کہاں تھے جب اسرائیل فلسطینیوں پر حملے اور زیادتی کررہاتھا لیکن سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی اپنے بیان سے پلٹنے کی سابقہ روایت کے مطابق اب اس بیان سے بھی پلٹ گئے ہیں۔

وہ این ڈی اے اور وزیراعظم کے موقف کا حوالہ دیکر خود کے بیان سے یو ٹرن کرتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کی بات کررہے ہیں ۔ انہوں نے اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ جنگ کے تعلق سے انہیں غلط فہمی ہوگئی تھی جس کی وجہ سے انہوں نے حماس کی حمایت میں ٹوئٹ کردیا لیکن اب وہ ٹوئٹ کو واپس لے رہے ہیں اور جو موقف این ڈی اے اور وزیراعظم نریندر مودی کا ہے وہی موقف ان کی پارٹی ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر اور ان کا ہے۔

بین الاقوامی سیاست پر بھارت سرکار کے موقف کے وہ حمایتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چونکہ ہندوستان کے وزیراعظم نے اپنا موقف اور نظریہ ظاہر کردیا ہے ، اسلے انکی ذاتی رائے اور موقف کی اہمیت نہیں ہے ، فلسطین کا معاملہ عالمی سیاسی معاملہ ہے ۔اس لیے وہ اس پر مزید اپنی رائے کا اظہار نہیں کرسکتے ہیں لیکن یہ تو واضح ہے کہ ہم مرکزی حکومت کے ساتھ ہیںاین ڈی اے کے اتحادی ہونے کی وجہ سے وہ حماس کی حمایت نہیں کرسکتے ہیں۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ کے حوالے سے کہاکہ کوئی بھی حملہ کرتا ہے تو ہم لوگوں کا نظریہ دوسرا ہوتا ہے لیکن جہاں تک اس معاملے کی بات ہے تو بعد میں حالات بدلے ہیں ،امریکہ کے ساتھ ساتھ اپنا ملک بھی اسرائیل کو مدد کررہا ہے اور اسکی حمایت میں ہے ،اس صورت میں ہم تنہا کون ہوتے ہیں جو حماس کی بات کریں اور اسکی حمایت کریں ، حملے کے شروع میں ایسی بات آئی تھی کہ حماس فلسطینیوں کا حوالہ دیکر حملہ کیا ہے تو ہم نے اپنے موقف کا اظہار کیا لیکن اسکی ' حماس ' کی حرکت کے خلاف اور بین الاقوامی سیاست میں جب امریکہ برطانیہ فرانس ہندوستان وغیرہ اسرائیل کی حمایت کرتا ہے تو سیاسی طور پر ہم این ڈی اے میں ہیں اور این ڈی اے کی مرکز میں حکومت ہے اور اُسنے اس معاملے میں اسرائیل کو مدد کرنے کی بات کی ہے ، تو اس صورت میں ہمارے بیان اور کہنے کا کوئی معنی نہیں ہے،ہم لوگ ملک کی قیادت کے نظریہ اور موقف کے ساتھ ہیں ۔

کیا تھا ٹوئٹ :CM Nitish Kumar وزیراعلی نتیش کمار نے مسلم سماجی شخصیات اور پارٹی رہنماوں اور کارکنان سے کی ملاقات

سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے لکھا تھا کہ ویسے تو میں کسی طرح کے تشدد کا حمایتی نہیں ، لیکن جب اسرائیل نے بے گناہ فلسطینیوں کا قتل عام کیا تو اسوقت پوری دنیا خاموش تھی اور اب فلسطینیوں نے تنظیم بناکر اسرائیل پر پلٹ وار کیا تو کچھ نام نہاد امن پسندوں کی نیند کھل گئی ، مجھے لگتا ہے جیسی کرنی ویسی بھرنی ۔ یہ مانجھی کا ٹوئٹ تھا جس سے اب وہ پلٹ گئے ہیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.