Darul Qaza Gaya on Marriage Reforms درالقضاء گیا کی مہم، نکاح کو بنایا جائے آسان - درالقضاء ادارہ شریعہ نکاح کے رسم و رواج
ریاست بہار کے گیا ضلع میں درالقضاء ادارہ شریعہ نے نکاح کے رسم و رواج کو آسان بنانے کی مہم شروع کی ہے۔ Darul Qaza Gaya to start Marriage Reforms بیداری مہم کے ساتھ نکاح کے تعلق علماء کا ہر جمعہ خصوصی خطاب ہوگا اور شادی میں غیر شرعی رسم و رواج انجام دینے والوں کے یہاں نکاح بھی علماء نہیں پڑھائیں گے۔
گیا: شہر گیا کے نور کمپاؤنڈ میں دارالقضاء ادارہ شرعیہ کی ایک نشست منعقد ہوئی جس میں چند اہم ایجنڈوں پر تبادلہ خیال ہوا۔ Darul Qaza Gaya Marriage Ceremony Reforms نشست کا آغاز مولانا عارف امام کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ نشست کی صدارت حاجی ماسٹر یونس نے کی۔بعد ازاں قاضی درالقضاء گیا نے نشست کا ایجنڈہ پیش کیا جس میں ایک اہم ایجنڈہ نکاح کو آسان بنانے کا تھا۔ قاضی دارالقضاء مفتی مظفر حسین مصباحی نے کہا کہ درالقضاء کا کام صرف مشورے اور فتوی دینے تک محدود نہیں ہے بلکہ معاشرے کی برائیوں کو ختم کرنا بھی ہے چونکہ آج دیکھا جا رہاہے کہ نکاح کو بڑا مشکل کر دیا گیا ہے۔
مصباحی نے مزید کہا کہ مذہب کے نام پر کئی رسموں کو داخل کر دیا گیا ہے جسکی شرعی طور کوئی حیثیت نہیں بلکہ وہ رسم و رواج برائی کی طرف لے جاتے ہیں۔ درالقضاء گیا کی کوشش یہ بھی ہے کہ نکاح آسان ہو اور اسکے لیے علماء کے ساتھ بیداری مہم چلائی جائے گی۔ دارلقضاء کا نکاح نامہ سبھی علاقے کے علماء ائمہ مساجد کو دیے جائیں گے اور انہیں کچھ اصول وضع کیے جائیں گے تاکہ ہر کوئی اسکا پاس ولحاظ رکھے.
دارلقضاء ادارہ شریعہ کی جانب سے شادی کی تقریب میں شامل غلط رسم ورواج، فضول خرچی، بینڈ باجے اور دیگر رسموں کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسکے لیے علماء کا فیصلہ ہوا ہے کہ جس شادی میں غیر شرعی کام انجام دیے جاتے ہیں اس میں علماء نکاح نہیں پڑھائیں گے، خاص طور پر جہیز لینے والے، لڑکی کے خاندان کی حیثیت سے زیادہ اخراجات کرانے والوں کو پہلے سمجھایا جائے گا اور اگر وہ نہیں مانتے تو اس جگہ کے علماء حفاظ اور ائمہ مساجد دوری اختیار کریں گے۔