ریاست بہار کے گیا میں کانگریس کے سینئر رہنما و قانون ساز کونسل کے رکن سمیر سنگھ نے مہاگٹھ بندھن میں سب کچھ ٹھیک ہونے کا دعویٰ کیا ہے، حالانکہ انہوں نے بہار اسمبلی انتخابات میں شکست پر آر جے ڈی رہنماؤں کے ذریعے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرانے کے بیان کی تردید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ ستر سیٹیں کانگریس کو دینے کی وجہ سے راشٹریہ جنتا دل کی حکومت نہیں بنی ہے، یہ بالکل غلط اور بے بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ دراصل کانگریس نے عظیم اتحاد کی عزت بچائی ہے، کانگریس کی 70 سیٹوں میں زیادہ تر وہ سیٹیں تھیں جہاں عظیم اتحاد بالخصوص کانگریس کی زمینی سطح پر پکڑ نہیں تھی، ان ستر سیٹوں پرراشٹریہ جنتادل کی شروع سے پوزیشن خراب رہی ہے، اسلئے یہ کہنا کہ ستر سیٹیں کانگریس کو دینے کی وجہ سے راشٹریہ جنتادل کی حکومت نہیں بنی ہے، یہ قطعی مناسب نہیں ہے اور نہ ہی ان باتوں میں کوئی وزن ہے، الزامات عائد کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'اگر کانگریس کا پرفارمنس خراب ہے تو آرجے ڈی نے بھی گزشتہ 2015 کے اسمبلی انتخابات سے بھی کم سیٹیں اس مرتبہ لے کر آئی ہے جبکہ آر جے ڈی نے سب پارٹیوں سے زیادہ سیٹوں پر انتخاب لڑا ہے تو پھر 2015 سے کم سیٹیں انہیں کیوں ملی ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہاں یہ ضرور ہے کہ شکست پر جائزہ لینا چاہیے، اپنی ہار کو قبول کرتے ہوئے دوسروں پر ہار کا ٹھکرا نہیں پھوڑنا چاہیے، مہاگٹھ بندھن کی حکومت نہیں بنی ہے تو اس کی وجہ الیکشن کمیشن کا ایک خاص پارٹی کا نمائندہ بننا ہے، مہاگٹھ بندھن کی ہار وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں ساشن کا سہارا لیا گیا ہے جس کی کئی مثالیں ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ ان کے کشن گنج سے کانگریس کے امیدوار جیت درج کرنے کے بعد انہیں مبارکباد پیش کی لیکن کچھ ہی دیر میں امیدوار کی طرف سے بتایا جاتا ہے کہ انہیں سرٹیفکٹ نہیں دی گئی ہے، ضلع انتظامیہ نے دینے سے منع کر دیا ہے لیکن جب ہنگامہ آرائی ہوئی تو پھر سے ووٹوں کی گنتی ہوئی تو کانگریس کے ہی امیدوار کا ووٹ بڑھ گیا'۔
انہوں نے کہا کہ خلاصہ یہی ہے کہ حکومت کی بدنیتی کی وجہ سے مہاگٹھ بندھن کی حکومت نہیں بنی ہے۔
واضح رہے کہ بہار اسمبلی انتخابات میں شکست پر کانگریس پارٹی میں غور و خوص جاری ہے، گیا کی ٹکاری سیٹ سے بھی پہلی بار قسمت آزما رہے ایک امیدوار سومنت کمار کی ہار تین ہزار ووٹوں سے بھی کم پر ہوئی ہے۔ گیا کی دس اسمبلی حلقوں میں تین سیٹوں پر کانگریس نے اپنے امیدوار کھڑے کئے تھے۔ کانگریس کی خراب پرفارمنس کی وجہ سے آرجے ڈی کے قدآور رہنما شیوانند تیواری سمیت کئی رہنما بیان دے چکے ہیں کہ کانگریس کو ستر سیٹوں کے بجائے کم سیٹیں ملتی تو آرجے ڈی اور سیٹوں پر جیتنے میں کامیاب ہوتی۔