اس کابینی میٹنگ میں سروکشما منصوبہ، رائٹ ٹو سروس ایکٹ، تقسیم بہار کے بعد جنگلات سروس کے ملازمین کے التواء میں پڑے لیو لیڈیز معاملے کے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔
کابینہ کی میٹنگ میں گیا کے پھلگو ندی کے کنارے واقع وشنو پد مندر کے قریب پورے سال پانی مہیا کرانے کے لیے ایک کروڑ 50 لاکھ روپے خرچ کرنے کی منظوری دی گئی۔
اب گیا میں پھلگوندی میں پورے سال پانی رہے گا تالاب یا ٹیوب ویل سے پانی مہیا کرانے کے لیے زمین کا انتخاب کیا جائے گا اس کے لیے گڑگاؤں کی ایک نجی کمپنی پانی مہیا کرانے ان کے کا کام کرے گی۔
درج ذیل سات ایجنڈوں پر مہر ثبت کی گئی
نوے دنوں کے لیے "سروکشمہ منصوبہ" کو ملی منظوری۔
کملا بلان پشتہ کے ٹوٹنے کی وجوہات کی تحقیقات/ سیلاب انتظامات/ پشتو کے تحفظ اور ان کے تکنیکی رکھ رکھاؤ کے لیے 100.30 کروڑ خرچ کیے جائیں گے یہ کام آئی آئی ٹی روڑکی کے ذریعے کیا جائے گا۔
ہوم گارڈ اہلکاروں کی ڈیوٹی کے دوران ہوئی موت پر ان کے اہلخانہ کو ملنے والی امدادی رقم کی ادائیگی کا اختیار ڈی جی کو دیا گیا ہے۔
رائٹ ٹو سروس ایکٹ میں ایک اور سروس "ڈائریکٹریٹ آف ارتھ اینڈ اسٹیٹسٹک" کو شامل کیا گیا ہے۔
سواریوں پر جرمانے اور ٹیکس میں رعایت دی گئی ہے اور اس کے ساتھ ہی مالی جرمانے کی رقم یک مشت کرانے کی بھی سہولت دی گئی ہے۔فٹنس سرٹیفیکیٹ کی مدت ختم ہونے پر اب 90 دنوں کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔
دو پہیہ اور تین پہیہ گاڑیوں کے لیے اب لگے گا 10روپے فی دن کے حساب سے چارج، چھوٹی چار پہیہ گاڑیوں کے لیے 20روپے فی روز اور دوسری بڑی گاڑیوں کے لیے 30 روپے فی روزکے حساب چارج لگایا جائے گا۔
تقسیم بہار کے بعد جنگل سروس کے ملازمین کے التواء میں پڑے لیو لیڈیز کا حل ہوگا دونوں ریاستوں کے چیف سیکرٹری میٹنگ کر معاملے کو حل کریں گے۔