اس احتجاج میں مسلمانوں کے ساتھ غیر مسلم قوم بھی قدم سے قدم ملاکر احتجاج کر رہی تھی۔
ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے احتجاج کر رہے اجے کمار سنگھ سے جب بات کی تو انہون نے بتایا کہ وہ اس قانون کے خلاف ہیں کیونکہ یہ قانون ہندو مسلم اتحاد کو توڑتا ہے۔
جب سے مودی امت شاہ کی سرکار بنی ہے اس وقت سے ترقیاتی کاموں کو نظر انداز کرکے صرف ہندو مسلم فسادات کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے ،مہنگائی آسمان چھو رہی ہے، روزگار ختم ہو گئے اس سے ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا حکومت اس جانب سے توجہ ہٹانے کے لئے ہندو مسلم کے بیچ نفرت پیدا کر رہی ہے ۔
وہیں 60 سالہ بزرگ عبداللہ نے کہا کہ حکومت تو بہت آئی لیکن ایسی حکومت کبھی نہیں دیکھی جو ملک کو بنانے سنوارنے کے بجاے توڑنے میں لگی ہے،یہ حکومت انگریزی حکومت سے بھی بدتر ہے
وہیں دیپک کمار نامی ایک نوجوان نے کہا کہ این آر سی صرف مسلمانوں کا مدا نہیں ہے بلکہ پورے ملک مدا ہے این آر سی کے زریعے مودی حکومت ہندو مسلم کے بیچ پھوٹ ڈالنا چاہتی ہے جبکہ یہاں کی گنگا جمنی تہذیب کی مثال پوری دنیا میں دی جاتی ہے۔
ہم لوگ ہمیشہ سے بھائی چارہ کے ساتھ رہے ہیں ہمارے مسلم بھائی بھی اس ملک کے باشندہ ہیں مودی ہو یا امت شاہ کوئی انہیں یہاں سے نکال نہیں سکتا۔