پٹنہ: بہار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے پارٹی مخالف بیانات دینے کے الزام میں ریاستی نائب صدر راجیو رنجن کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے چھ سال کے لیے معطل کر دیا ہے۔ بی جے پی کے ریاستی ترجمان پریم رنجن پٹیل نے جمعہ کو یہاں بتایا کہ ان کی پارٹی زہریلی شراب معاملے میں مرنے والوں کے اہل خانہ کے لیے معاوضہ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ مرنے والے غریب، پسماندہ اور دلت لوگ تھے، اس لیے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے کہنے پر بی جے پی کے ریاستی نائب صدر راجیو رنجن پارٹی لائن کے خلاف معاوضے کی مسلسل مخالفت کر رہے تھے۔Rajeev Ranjan suspended From BJP
پٹیل نے کہا کہ بی جے پی غریبوں کی جنگ لڑ رہی ہے۔ اس کے برعکس راجیو رنجن پارٹی میں رہ کر غریبوں اور لاچاروں کی لڑائی کو کند کر رہے تھے تو پارٹی لائن سے باہر جانے کی وجہ سے ریاستی صدر ڈاکٹر۔ سنجے جیسوال نے 29 دسمبر کو ہی مار کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔ اب انہیں پارٹی کی بنیادی رکنیت سے بھی چھ سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی پارٹی کی پالیسیوں کے خلاف کام کرے گا اس کا وہی حشر ہوگا جو راجیو رنجن کا ہوا۔
اس دوران راجیو رنجن نے جمعہ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ بی جے پی کے ریاستی صدر ڈاکٹر جیسوال کو اس سلسلے میں لکھے گئے خط میں افسوس کے ساتھ کہا گیا ہے کہ بہار بی جے پی آج وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسیوں اور نظریات سے پوری طرح ہٹ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی 'سب کا ساتھ-سب کا وکاس' کی بات صرف کہنے تک محدود رہی ہے۔ آج پارٹی میں پسماندہ، انتہائی پسماندہ اور دلت مخالف عناصر کا غلبہ ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ جن لیڈروں کا تعلق پسماندہ سماج سے نہیں ہے وہ بھی اس سماج کے نام پر دہائیوں سے اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Bihar Hooch Tragedy جو شراب نوشی کرے گا وہ تو مرے گا، نتیش
یواین آئی