بہار قانون سازیہ کے اجلاس کے دوران آج وزیراعلی نے حزب مخالف کے رہنما تیجسوی یادو کے ذریعے این آر سی اور این پی آر پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'اگر حسب اختلاف چاہے تو اس پر خصوصی اجلاس طلب کرسکتا ہے اور اس سے متعلق ایک تجویز پاس کرکے مرکزی حکومت کو بھیجی جاسکتی ہے'۔
نتیش کمار کے اس بیان کے بعد بہار میں سیاست تیز ہوگئی ہے اور برسر اقتدار میں متحدہ جماعت بی جے پی اور جے ڈی یو کے رہنما الگ الگ بیان دیتے نظر آرہے ہیں۔
بی جے پی کے ایم ایل سی چھیدی پاسوان نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کی جو مخالفت ہو رہی ہے اس پر آج وزیر اعلی نتیش کمار نے ایوان میں واضح کردیا ہے یہی بی جے پی کا بھی اسٹینڈ ہے جبکہ ان پی آر اور این سی آر پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا لیکن وہ بھی پائپ لائن میں ہے۔
جے ڈی یو کے رکن قانون ساز کونسل اور وزیر تعمیرات اشوک چودھری نے کہا کہ وزیر اعلی نتیش کمار بہت پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ بہار میں این آر سی نافذ نہیں ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ این آر سی کے تعلق سے ابھی کوئی ہوم ورک نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کوئی پارلیمنٹری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔
اشوک چودھری کا یہ بھی کہنا ہے کہ رواں برس انتخاب ہونے والا ہے اور حزب اختلاف یہ چاہتا ہے کہ وہ مسلمانوں کو ورغلا کر اپنی سیاسی روٹی سینک سکے۔