پٹنہ ہائی کورٹ نے سابق آئی اے ایس افسر کے پی رمیہ کو ریاستی حکومت کے ذریعہ عدالت میں پیش نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے 30 اپریل تک انہیں پیش ہونے کی مہلت دی ہے۔
پٹنہ ہائی کورٹ نے آج سابق آئی اے ایس افسر کے پی رمیہ کو عدالت میں پیش نہ کیے جانے کے معاملے میں حکومت پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے 30 اپریل کو پیش کرنے کی مہلت دی اور کہا ہے اگر انہیں پیش نہیں کیا گیا تو ان کا پاسپورٹ ضبط کیا جائے گا ساتھ ہیں ان کے پینشن پر بھی روک لگائی جاسکتی ہے۔
آج پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اے پی شاہی کی بنچ نے سابق آئی اے ایس کے پی رمیہ کو گزشتہ 22 اپریل کو عدالت میں حاضر نہ ہونے پر ان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا آج انہیں عدالت میں پیش ہونا تھا جس کی ذمہ داری حکومت کے افسران پر تھی۔
سماعت کے دوران حکومت کی جانب سے کے پی رمیہ کو تلاش جانے کی کاروائی کی تفصیل پیش کی گئی۔ عدالت نے کہا کہ اگر حکومت انہیں 30 تاریخ کو عدالت میں پیش نہیں کرتی ہے تو کے پی رمیہ کا پاسپورٹ ضبط کیا جائے گا۔ ساتھ ہی ان کی پنشن پر بھی روک لگا دی جائے گی اس معاملے کی اگلی سماعت 30 اپریل کو مقرر کی گئی ہے۔