ملک گیر پیمانے پر کسانوں کے ذریعہ آج بھارت بند کا ملا جلا اثر دیکھا گیا۔ پٹنہ کے ڈاک بنگلہ چوک، آر گولمبر، کارگل چوک، ہرتالی موڑ، سبزی باغ، دانا پور سمیت متعدد جگہوں پر کسانوں نے بڑے پیمانے پر سڑک جام کیا جب کہ شہر کے اکثر جگہوں پر عام دنوں کی طرح حسب معمول دکانیں کھلی رہیں اور آمد و رفت کا سلسلہ بھی جاری رہا۔
مظاہرین نے پٹنہ جنکشن پر بھی کچھ دیر کے لیے ٹرین روکنے کی کوشش کی۔ کسانوں کے ذریعہ بھارت بند کی حمایت میں تمام مخالف پارٹیاں اپنی حمایت دینے ڈاک بنگلہ چوک پر پہنچیں اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ حمایتی پارٹی میں آر جے ڈی، کانگریس، جن ادھیکار پارٹی کے کارکنان شامل تھے۔
اس موقع پر آر جے ڈی کے سابق رکن اسمبلی بھولا یادو نے کہا کہ مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے زرعی قانون کے خلاف گزشتہ کئی مہینوں سے کسان بھائی دہلی میں سڑکوں پر بیٹھے ہیں، حکومت سے ان لوگوں نے کئی مواقع پر مذاکرات کی کوشش بھی کی مگر یہ ناکام رہا، مودی حکومت کو کسان بھائیوں کی کوئی فکر نہیں ہے، انہیں صرف امبانی اور اڈانی کی فکر ہے اس وجہ سے ان کے مطالبات کو ٹھکرادیتے ہیں، اسے کسی بھی حال میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ مودی حکومت کو زرعی قانون واپس لینا ہی ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: Bharat Bandh: جموں میں بھی بھارت بند کے دوران احتجاج
بھارتی یونین کسان کے رکن اودھیش کمار نے کہا کہ گزشتہ کئی مہینوں سے ملک کے متعدد شہروں میں زرعی قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے، اب حکومت نے مزدوروں کے تعلق سے بھی نئے قانون لانے کی کوشش کی ہے۔
سماجی کارکن نودیتا جھا نے کہا کہ ہم خواتین بھی کسان بھائیوں کی حمایت میں سڑکوں پر آئے ہیں، مودی حکومت نے جس طرح سے مہنگائی کو بے لگام چھوڑ دیا ہے، آج گیس سلنڈر، سبزی، سرسوں تیل ،پٹرول اور ڈیزل سب مہنگے ہوگئے ہیں۔