ریاست بہار کے بھاگلپور شہر میں واقع ورائٹی چوک پر چار دنوں بعد یہ لوگ دلی سے آئے مہاجر مزدور ہیں۔ لاک ڈاؤن کے بعد یہ لوگ دلی میں پھنس گئے تھے جس کے بعد خصوصی ریل گاڑی سے انہیں نوگچھیا ریلوے اسٹیشن پر اتارا گیا۔
مزدوروں نے بتایا کہ ریل گاڑی نے 22 گھنٹے کا سفر چار دن میں پورا کیا۔ اور ان چار دنوں کے دوران نہ انہیں کہیں کھانا ملا اور نہ ہی پانی نصیب ہوا ۔کسی طرح وہ زندہ رہے۔ اتنا ہی نہیں نوگچھیا ریلوے اسٹیشن پر اترنے کے بعد انہیں یوں ہی بے یارومدد گار چھوڑ دیا گیا؛
دہلی سے لوٹے ان لوگوں نے کہا کہ دلی میں تو انہیں کھانا وغیرہ سرکار کی طرف سے مل بھی رہا تھا ۔لیکن دہلی سے نکلنے کے بعد کہیں بھی نہ ہی ریلوے کی طرف سے اور نہ ہی فلاحی تنظیموں کی طرف سے کوئی کھانا دیا گیا۔ اور 78 سیٹوں والی بو گی میں 200 لوگ سوار تھے۔ ریاستی حکومت یہ دعوی کر رہی ہے کہ باہر سے لوٹنے والے مزدوروں کو قرنطیہ مراکز میں رکھا جا رہا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ لوٹنے والے مزدوروں کو یوں ہی چھوڑ دیا جا رہا ہے نہ ہی کوئی ان کو اپنے گھروں تک پہنچانے والا ہے۔ اور نہ ہی کوئی روکنے ٹوکنے والا۔
بیماری پر قابو پر پانے کیلئے سرکار کی طرف سے نافذ لاک ڈاؤن پر لوگوں نے سختی سے عمل کیا ہے اور بہت حد تک کورونا کو قابو پانے میں کامیابی بھی حاصل ہوئی تھی۔ لیکن مہاجر مزدوروں کے لوٹنے کے بعد سے ضلع میں تیزی سے کورونا بیماری پھیل رہی ہے اور حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے یہ بیماری اب شہر کے لئے وباء کی شکل اختیار کرتی جا رہی ہے؛