بھاگلپور کے ٹاؤن ہال میں منعقد فروغ اردو سیمینار کا افتتاح بھاگلپور کے ڈی ایم پرنو کمار نے کیا۔ شمع فروزاں کے بعد محفل سے خطاب کرتے ہوئے پرنو کمار نے کہا کہ 'کوئی بھی زبان کسی خاص طبقے سے تعلق نہیں رکھتی بلکہ زبان عوام کی ہوتی ہے لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ اردو کو ایک خاص طبقے سے منسوب کر دیا گیا جو اردو کے ساتھ نا انصافی کے مترادف ہے۔'
اس موقع پر پرنو کمار نے کلکٹریٹ میں غیر اردو داں حضرات کے لیے اردو لرننگ کورس بھی شروع کرنے کا اعلان کیا۔
مدھے پورہ یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر فاروق علی نے ریاست میں اردو کو درپیش مسائل پر اپنی بات رکھی۔
انہوں نے کہا کہ 'پرائمری سطح پر اردو تعلیم کا فقدان اور اردو داں طبقے کو روزگار کے مسائل کی وجہ سے یہ شیریں زبان زوال پذیر ہے، ساتھ ہی انہوں نے اردو کی بدحالی کیلئے خود اردو داں طبقے کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔'
ان کے ساتھ ہی اقلیتی فلاح افسر راہل کمار نے کہا کہ 'اردو کو فروغ دینے کی لیے خود اردو داں طبقے کو کمر بستہ ہونے کی ضرورت ہے۔'
اس سے قبل بہار میں اردو کا مختصر تعارف حبیب مرشد نے پیش کیا۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اردو کی ترویج کے لیے اپنی روز مرہ کی زندگی میں بھی اردو کو جگہ دیں۔
ان کے علاوہ پروفیسرمسعود احمد، ڈاکٹر قمر تاباں، پروفیسر ارشد رضا، ڈاکٹر کامران غنی اور اردو ٹیچرس اسوسی ایشن بہار کے نائب صدر کاظم اشرفی کاظم اور ناگرک سیوا سمیتی کے صدر رضوان خان اورسماجی کارکن داؤد علی عزیزی نے بھی اپنے خیالات پیش کیے اور اردو کو درپیش مسائل پر اپنی بات رکھی۔
اس سیمنار کی نظامت کے فرائض پروفیسر شاہد رضا جمال نے بحسن و خوبی انجام دیے۔ سیمنار کے بعد چند دنوں قبل اردو تحریری مسابقہ میں شرکت کرنے والے بچے بچیوں کو سند و انعامات سے نواز گیا۔