بہار میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہوچکا ہے اور گزشتہ 15 سالوں سے وزارت اعلی کی کرسی پر براجمان نتیش کمار ترقی کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں لیکن حکومت کے ترقی کو دعوی کو منہ چڑھاتا یہ ہے بھاگلپور شہر سے متصل رحمت نگر کالونی کا نظارہ جو بھاگلپور ریلوے اسٹیشن سے محض چند کیلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔
رحمت نگر کالونی میں نہ تو پکی سڑکیں ہیں، اور نہ ہی گندے پانی کی نکاسی کیلئے نالہ۔ اگر ہلکی بارش ہوجائے تو یہاں کے لوگوں کا گھروں سے نکلنا دوبھر ہوجاتا ہے۔ کالونی میں رہنے والے افراد پریشان ہیں ان کی طرف کوئی توجہ دینے والا نہیں ہے۔
کچی سڑک ہونے کی وجہ سے یہاں گاڑیاں چلانا ایک مشقت بھرا کام ہے اورآئے دن حادثہ ہونا عام بات ہے۔ مسلم اکثریت والے اس محلے میں زیادہ تر لوگ 1989 میں ہوئے بھاگلپور فسادات کے متاثرین ہیں اور محنت مزدوری کر کے اپنا گزر بسر کرتے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مکھیا سے لے کر ایم ایل اے ایم پی سبھی نے بارہا ان کے بنیادی مسائل حل کرنے کا وعدہ کیا لیکن آج تک کچھ بھی نہیں ہوا۔ لیکن جے ڈی یو لیڈر اس کے لئے علاقے کے لوگوں میں بیداری کی کمی کا بہانہ بناتے ہیں۔
بھاگلپور مفصل کی زیادہ تر مسلم اکثریت والی کالونیوں کا حال یکسر اسی طرح بدحال ہے، نیشنل ہائیوے پر بہترین سڑکیں بھلے بن گئی ہوں لیکن ان جیسے علاقوں میں ٹوٹی پھوٹی سڑکیں بھی لوگوں کو میسر نہیں ہیں۔ بالخصوص مسلم محلے ترقی سے کوسوں دور ہیں۔