ETV Bharat / state

آر جے ڈی ریاست گیر سطح پر متنازع قانون کے خلاف تحریک چلائے گی

آر جے ڈی متنازعہ قانون کے خلاف ریاست گیر سطح پر تحریک چلائے گی آئندہ 16جنوری سے تیجسوی یادو سیمانچل سے اس کا آغاز کریں گے

آر جے ڈی ریاست گیر سطح پر  متنازع قانون کے خلاف تحریک چلائے گی
آر جے ڈی ریاست گیر سطح پر متنازع قانون کے خلاف تحریک چلائے گی
author img

By

Published : Jan 14, 2020, 11:55 PM IST



متنازع قانون سی اے اے این آر پی این آر سی کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں۔ سیاسی جماعت اس کی مخالفت اور حمایت میں سیاست کر رہی ہیں ریاست بہار میں 2020 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر حزب مخالف جماعت آرجےڈی اس کے خلاف ریاست گیر تحریک کا آغاز کر رہی ہے۔


سمستی پور سے ایم ایل اے اخترالاسلام شاہین نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں اس قانون کے تعلق سے اپنی پارٹی کا موقف رکھتے ہوئے کہا کہ جب سے مرکز میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے اس کے بیان پر لوگوں کو اعتماد نہیں رہ گیا ہے۔

ان لوگوں نے کئی طرح کے وعدے کئی طرح کی باتیں کیں یہ لوگ کب جھوٹ بولتے ہیں اور کب سچ بول رہے ہیں ۔ اس کا اعتماد نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں صدر جمہوریہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ این آر سی لائیں گے۔

وزیرداخلہ پارلیمنٹ سے لیکر پورے ملک میں الگ الگ اجلاس میں کہہ رہے ہیں کہ ہم این آر سی لائیں گے لیکن وزیراعظم کہتے ہیں کہ اس پر کوئی میٹنگ نہیں ہوئی ہے نہ ہی کوئی کام ہوا ہے۔ اس طرح کے بیانات سے لوگوں کے دلوں میں بے یقینی پیدا ہوگئی ہے

آر جے ڈی ریاست گیر سطح پر متنازع قانون کے خلاف تحریک چلائے گی
این پی آر کے تعلق سے وزارت داخلہ نے کہا کہ یہ این آر سی کا پہلا قدم ہے اس تعلق سے وزارت داخلہ کی ویب سائیٹ پر جو اس کی تفصیل دی گئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ یہ این آر سی کا پہلا قدم ہے ۔انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے تعلق سے ہماری پارٹی کا واضح موقف ہے۔

ہماری پارٹی نے کہا ہے کہ یہ قانون فرقہ پرستی کی بنیاد پر مبنی ہے ۔یہ آئین کے خلاف ہے یہ ذاتی طور پر مسلمانوں کے لئے صرف نہیں ہیں اس کے خلاف غلط طریقے سے بی جے پی نے مشتہر کیا ہے۔ یہ قانون ان لوگوں کے لیے ہے جو غیر مقیم ہندوستانی یا ویسے لوگ جو غیر قانونی طریقوں سے ہندوستان میں رہے ہیں۔

آر جے ڈی ریاست گیر سطح پر  متنازع قانون کے خلاف تحریک چلائے گی
آر جے ڈی ریاست گیر سطح پر متنازع قانون کے خلاف تحریک چلائے گی

ان کو شہریت دینے کا ہے پہلے بھی ایسا ہوتا رہا ہے اس میں ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن اس کو ایک خاص طبقہ مسلمانوں کو الگ کردیاگیاہے جو مذہب کی بنیاد پر کیا گیا ہے یہ غلط ہے انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اس کے خلاف ریاست گیر سطح پر ایک تحریک چلائے گی




متنازع قانون سی اے اے این آر پی این آر سی کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں۔ سیاسی جماعت اس کی مخالفت اور حمایت میں سیاست کر رہی ہیں ریاست بہار میں 2020 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر حزب مخالف جماعت آرجےڈی اس کے خلاف ریاست گیر تحریک کا آغاز کر رہی ہے۔


سمستی پور سے ایم ایل اے اخترالاسلام شاہین نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں اس قانون کے تعلق سے اپنی پارٹی کا موقف رکھتے ہوئے کہا کہ جب سے مرکز میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے اس کے بیان پر لوگوں کو اعتماد نہیں رہ گیا ہے۔

ان لوگوں نے کئی طرح کے وعدے کئی طرح کی باتیں کیں یہ لوگ کب جھوٹ بولتے ہیں اور کب سچ بول رہے ہیں ۔ اس کا اعتماد نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں صدر جمہوریہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ این آر سی لائیں گے۔

وزیرداخلہ پارلیمنٹ سے لیکر پورے ملک میں الگ الگ اجلاس میں کہہ رہے ہیں کہ ہم این آر سی لائیں گے لیکن وزیراعظم کہتے ہیں کہ اس پر کوئی میٹنگ نہیں ہوئی ہے نہ ہی کوئی کام ہوا ہے۔ اس طرح کے بیانات سے لوگوں کے دلوں میں بے یقینی پیدا ہوگئی ہے

آر جے ڈی ریاست گیر سطح پر متنازع قانون کے خلاف تحریک چلائے گی
این پی آر کے تعلق سے وزارت داخلہ نے کہا کہ یہ این آر سی کا پہلا قدم ہے اس تعلق سے وزارت داخلہ کی ویب سائیٹ پر جو اس کی تفصیل دی گئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ یہ این آر سی کا پہلا قدم ہے ۔انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے تعلق سے ہماری پارٹی کا واضح موقف ہے۔

ہماری پارٹی نے کہا ہے کہ یہ قانون فرقہ پرستی کی بنیاد پر مبنی ہے ۔یہ آئین کے خلاف ہے یہ ذاتی طور پر مسلمانوں کے لئے صرف نہیں ہیں اس کے خلاف غلط طریقے سے بی جے پی نے مشتہر کیا ہے۔ یہ قانون ان لوگوں کے لیے ہے جو غیر مقیم ہندوستانی یا ویسے لوگ جو غیر قانونی طریقوں سے ہندوستان میں رہے ہیں۔

آر جے ڈی ریاست گیر سطح پر  متنازع قانون کے خلاف تحریک چلائے گی
آر جے ڈی ریاست گیر سطح پر متنازع قانون کے خلاف تحریک چلائے گی

ان کو شہریت دینے کا ہے پہلے بھی ایسا ہوتا رہا ہے اس میں ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن اس کو ایک خاص طبقہ مسلمانوں کو الگ کردیاگیاہے جو مذہب کی بنیاد پر کیا گیا ہے یہ غلط ہے انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اس کے خلاف ریاست گیر سطح پر ایک تحریک چلائے گی


Intro:آر جے ڈی متنازعہ قانون کے خلاف ریاست گیر سطح پر تحریک چلائے گی آئندہ 16جنوری سے تیجسوی یادو سیمانچل سے اس کا آغاز کریں گے


Body:متنازع قانون سی اے اے این آر پی این آر سی کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں سیاسی جماعت اس کی مخالفت اور حمایت میں سیاست کر رہی ہیں ریاست بہار میں 2020 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر حزب مخالف جماعت آرجےڈی اس کے خلاف ریاست گیر تحریک کا آغاز کر رہی ہے
سمستی پور سے ایم ایل اے اخترالاسلام شاہین نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں اس قانون کے تعلق سے اپنی پارٹی کا موقف رکھتے ہوئے کہا کہ جب سے مرکز میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے اس کے بیان پر لوگوں کو اعتماد نہیں رہ گیا ہے ان لوگوں نے کئی طرح کے وعدے کئی طرح کی باتیں کیں یہ لوگ کب جھوٹ بولتے ہیں اور کب سچ بول رہے ہیں اس کا اعتماد نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں صدر جمہوریہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ این آر سی لائیں گے وزیرداخلہ پارلیمنٹ سے لیکر پورے ملک میں الگ الگ اجلاس میں کہہ رہے ہیں کہ ہم این آر سی لائیں گے لیکن وزیراعظم کہتے ہیں کہ اس پر کوئی میٹنگ نہیں ہوئی ہے نہ ہی کوئی کام ہوا ہے اس طرح کے بیانات سے لوگوں کے دلوں میں بے یقینی پیدا ہوگئی ہے

این پی آر کے تعلق سے وزارت داخلہ نے کہا کہ یہ این آر سی کا پہلا قدم ہے اس تعلق سے وزارت داخلہ کی ویب سائیٹ پر جو اس کی تفصیل دی گئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ یہ این آر سی کا پہلا قدم ہے انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے تعلق سے ہماری پارٹی کا واضح موقف ہے ہماری پارٹی نے کہا ہے کہ یہ قانون فرقہ پرستی کی بنیاد پر مبنی ہے یہ آئین کے خلاف ہے یہ ذاتی طور پر مسلمانوں کے لئے صرف نہیں ہیں اس کے خلاف غلط طریقے سے بی جے پی نے مشتہر کیا ہے یہ قانون ان لوگوں کے لیے ہے جو غیر مقیم ہندوستانی یا ویسے لوگ جو غیر قانونی طریقوں سے ہندوستان میں رہے ہیں ان کو شہریت دینے کا ہے پہلے بھی ایسا ہوتا رہا ہے اس میں ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن اس کو ایک خاص طبقہ مسلمانوں کو الگ کردیاگیاہے جو مذہب کی بنیاد پر کیا گیا ہے یہ غلط ہے انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اس کے خلاف ریاست گیر سطح پر ایک تحریک چلائے گی


Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.