ریاست بہار کے شہر گیا میں واقع انوگرہ نارائن اسپتال میں خود کو ایمس کاڈاکٹر بتاکر دو نوجوان داخل ہوئے ، یہاں دونوں نوجوان آئیسولیشن وارڈ میں بھی گئے جہاں کرونا کے دومثبت مریض زیرعلاج ہیں ۔
جب اسپتال کے عملے کو ان پرشک ہوا تو انہوں نے دونوں کو پکڑنے کی کوشش کی۔ اس دوران ایک نوجوان فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جبکہ دوسرا پکڑا گیا۔
واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد سوموار کو ڈسٹرک مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ ، ایس ایس پی راجیومشرانے اسپتال پہنچ کر معاملے کی جانکاری لی اور حفاظتی انتظامات کاجائزہ لیا۔
دونوجوانوں کے ذریعے ڈاکٹر بتاکر آئیسولیشن وارڈ میں داخل ہونے کی تصدیق ضلع انتظامیہ نے اپنے پریس ریلیز میں کیا ہے ۔معائنے کے بعد ڈی ایم نے میڈیکل انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کی ۔جس میں متعلقہ ڈاکٹر نے بتایا کہ دو افراد غیر قانونی طور پر خود کو ایمس کے ڈاکٹر کے طور پر شناخت بتاتے ہوئے کورونا مریض کے لئے بنائے گئے وارڈ میں داخل ہوئے۔
طبی عملے کو بتایا گیا کہ وہ خون کانمونہ لینے آئے ہیں ، لیکن جب انہیں پی پی ای کٹ پہننے کودیاگیا تو وہ اسے صحیح سے پہن نہیں سکے ۔جسکے بعد اسٹاف کو شک ہوا تو ان کے ذریعے آئی ڈی کارڈ طلب کیاگیا ، آئی ڈی کارڈنہیں دیکھانے پر انہیں پکڑنے کی کوشش کی گئی ۔
ضلع مجسٹریٹ نے سپرنٹنڈنٹ مگدھ میڈیکل پوچھا کہ کورونا مریض کے لئے بنائے گئے وارڈ میں کوئی کیسے داخل ہوسکتا ہے؟ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے کہا کہ گیٹ کے قریب مجسٹریٹ تعینات ہونگے ۔انکے پاس شناختی کارڈ ہوگا اور انکی تصویر و تفصیل دیوار پرچسپاں ہونگی۔
اسپتال ذرائع کے مطابق گرفتار نوجوان کی شناخت وریندر چودھری کے نام سے ہوئی ہے۔ وہ گیا میں ابھے انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں سونولوجسٹ ہے ، اسے فلحال کورینٹائن مرکز میں رکھاگیا ہے، ڈی ایم نے کہاکہ اس طرح کی لاپروائی ہرگز برداشت نہیں کی جائیگی ، اسپتال منتظمہ کی ذمے داری طے ہوگی