پٹنہ: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے راجیہ سبھا رکن سشیل کمار مودی نے آج بہار کی مہاگٹھ بندھن حکومت کو چیلنج کیا اور کہا کہ اگر اس میں ہمت ہے تو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر پابندی لگائے۔ Ban RSS In Bihar, BJP's Sushil Modi Dares Lalu Prasad Yadav
سشیل کمار مودی نے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پر پابندی لگانے کے مرکزی حکومت کے جرا ¿ت مندانہ فیصلے کا خیرمقدم کیا اور مہاگٹھ بندھن حکومت کو چیلنج کیا کہ اگر اس میں ہمت ہے تو آر ایس ایس پر پابندی عائد کرے۔ انہوں نے کہا کہ آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو دہشت گرد تنظیم کے لوگوں کے مذہب کو دیکھ کر ووٹ بینک کی سیاست کر رہے ہیں۔
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ آر جے ڈی، کانگریس اور جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے لیڈر ممنوعہ پی ایف آئی کوپولیٹیکل کور دینے کے لیے اس کا موازنہ آر ایس ایس جیسی محب وطن اور نظم و ضبط رکھنے والی تنظیم سے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 12 جولائی کو پٹنہ کے پھلواری شریف میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے چھاپوں سے پی ایف آئی کے دہشت گرد نیٹ ورک اور 2047 تک ہندوستان کی سیکولرازم کو کچل کراسے ایک ایک مسلم ملک بنانے کے پرتشدد ارادوں کا انکشاف ہوا ہے۔ لیکن، نتیش حکومت اتنے سنگین معاملے کی جانچ این آئی اے کو نہیں دینا چاہتی تھی۔ اسے ملک کی سلامتی اور سیکولرازم سے زیادہ اہم اپنے 'ووٹ بینک' کو بچانا لگ رہا تھا۔
مودی نے کہا کہ دہشت گردی پر لالو-نتیش حکومت کے نرم رویہ کی وجہ سے بہار میں دہشت گردی کے کئی ماڈیول پنپتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ آر جے ڈی کے شیوانند تیواری کو 'پاکستان زندہ باد' کے نعرے میں کوئی غداری نظر نہیں آتی اور جے ڈی (یو) کے لل سنگھ پی ایف آئی کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے ثبوت مانگ رہے ہیں۔ یہی لوگ کبھی سرجیکل اسٹرائیک کا ثبوت مانگتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Lalu Prasad Yadav on RSS سب سے پہلے آر ایس ایس پر پابندی لگائی جائے، لالو یادو
بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس کی سدارامیا حکومت نے خوفناک فسادات کے بعد درج کی گئی 160 ایف آئی آر واپس لے کر پی ایف آئی کے 1600 سے زیادہ فسادیوں کو رہا کر دیا، جس سے تنظیم کی دلیر میں مسلسل اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی کانگریس اس ناپاک تنظیم کا دفاع کر رہی ہے جبکہ پی ایف آئی کو شام، افغانستان اور یہاں تک کہ بنگلہ دیش سے دہشت گردی کی فنڈنگ کے ثبوت مل چکے ہیں۔
یواین آئی