اسکول کھلنے سے قبل عمارت کی تزئین و مرمت کامطالبہ مقامی باشندوں نے کیا ہے۔
اس علاقے میں اسکول اور تعلیم مقامی باشندوں کی طرف سے آئندہ اسمبلی انتخاب کا ایجنڈہ ہوگا ۔
ضلع گیا کے بیلاگنج اسمبلی حلقہ میں واقع واجد پور گاوں کا واحد اردو مڈل اسکول عمارت سے پوری طرح سے خستہ حال ہوچکی ہے۔
اس اسکول میں ڈیڑھ سو سے زائد بچوں کے لئے صرف صرف دو کمرے ہیں۔
وہیں چار اساتذہ اور دو خانسہ ماں ہیں ۔
کورونا وائرس کی وباء کی وجہ کر بند پڑے اسکول کی حالت اور خراب ہوگئی ہے ۔
اسکول کی چھت گررہی ہے ، اسکول کی عمارت برسوں سے خستہ ہے ۔
یہاں کے اساتذہ اور مقامی افراد بارہا بلاک سطح کے افسران سے لے کر ضلع محکمہ ایجوکیشن تک عمارت کی مرمت کرنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔
تاہم ان کی شنوائی نہیں ہوئی ہے ، یہاں کے باشندوں کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخابات کا وقت قریب ہے ۔
ایسے میں موجودہ رکن اسمبلی سمیت دیگر پارٹیوں کے امیدواروں کاطوفانی دورہ ہوگا ۔
گاوں میں اسکول سمیت اور بھی مسائل ہیں ۔
ووٹ اسی شرط پر ملے گا جب اسکول کے خستہ حال نظام کودور کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے گی ۔
واضح ہوکہ یہاں بیلاگنج اسمبلی حلقے سے راشٹریہ جنتال دل کے رکن اسمبلی سریندر یادو ہیں ۔ان سے بھی بارہا شکایت کی جاچکی ہے باوجود کہ اس مسئلے کاحل نہیں نکلا ہے
اسکول رسوئیہ کہکشاں کہتی ہیں کہ کئی بار اسکول کی چھت ٹوٹ کرگری ہے۔
مزید پڑھیں:ٹائم میگزین کی 100 بااثر شخصیات میں پانچ بھارتی بھی شامل
اس کی وجہ سے بچے بھی زخمی ہوئے ہیں ، اسکول تو بند ہے لیکن گزشتہ سات ماہ کے دوران بند اسکول کی عمارت مزید خراب ہوگئی ہے۔
اسکول کھلنے سے قبل اس کی مرمت کی جائے۔
گاوں کی رہنے والی تبسم خاتون کہتی ہیں اسکول میں بچوں کوڈر لگتاہے۔
برسات کی وجہ سے عمارت اور خستہ ہوگئی ہے ۔ یہاں کوئی دیکھنے والا نہیں ہے۔