نیرج کمار نے کہا کہ حزب اختلاف کے رہنما اس بات کا الزام لگا رہے ہیں کہ بہار میں صحافت پر پابندی لگی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہار میں صحافت مکمل طور پر آزاد ہے۔صحافت کا کام حکومت کے کاموں کا تجزیہ کرنا ہوتا ہے، اگر صحافت آزاد نہیں ہوگی تو وہ تجزیہ بھی نہیں کر سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صحافت جمہوریت کا چوتھا ستون ہے، اگر اس پر پابندی لگ گئی تو جمہوریت کمزور ہوجائے گی۔
وزیراطلاعات و نشریات نے یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت نے صحافت اور صحافیوں کے لیے بہت کچھ کیا ہے اور بھی مزید کام کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ریاستی وزیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ حزب مخالف کی جانب سے ان کی حکومت یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ اخبارات میں اشتہارات پر پابندی لگائی گئی ہے، جب کہ ایسا نہیں ہے۔
انہوں نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ کسی بھی اخبار کے اشتہارات پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔