غورطلب ہے کہ ملک کے بڑے شہروں میں کام کے سلسلہ میں باہر رہنے والے دہاڑی مزدوروں کا آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ایسے میں بیماری زیادہ پھیلنے کا خدشہ رہتا ہے۔ باہر سے گاٶں لوٹنے والوں کی اطلاع ضلع انتظامیہ کو دینے کی بات اعلیٰ افسروں کی جانب سے بار بار کہا جا رہا ہے۔
تو وہیں دوسری طرف اطلاع دینے والوں کو ہی کیمور میں اعلیٰ افسر عرب ملک بھیجنے کا فرمان جاری کر رہے ہیں۔
در اصل ایسا معاملہ ایک وائرل آڈیو میں سامنے آیا ہے۔ وائرل آڈیو میں موہنیاں تھانہ کے دادر موضع سے ایک شخص موہنیاں تھانہ افسر سے بات چیت کرتے سنائی پڑ رہا ہے۔ آڈیو میں شخص موہنیاں تھانہ کے نمبر پر فون کر دادر موضع میں باہر سے آئے لوگ اور ایک ہی جگہ پر درجن کی تعداد میں جمع ہونے کی اطلاع دے رہا ہے۔
اطلاع دینے والے شخص کو الٹے عرب جانے کی بات کہی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی غیر زمہ واری والے الفاظ کا استعمال کرتے سنائی پڑ رہا ہے۔ حالانکہ واٸرل آڈیو میں آواز تھانہ افسر موہنیاں کی ہی ہے یا کسی اوراسٹاف کی۔ حالانکہ اس وائرل آڈیو کی تصدیق ای ٹی وی بھارت نہیں کرتا ہے۔
لیکن آڈیو میں جس طرح سے اتنے حساس وبا پر اتنی غیر زمہ داری سے بات کرنا اور اطلاع دینے والوں کو عرب بھیجنا ایک غیر ذمہ دارانہ سوچ کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
اس بابت ہمارے نمائندے سے کیمور ایس پی نے موباٸل پر بتایا کی مجھے اسکی جانکاری نہیں ہے۔جانچ کر کاروائی کی جاٸیگی۔