ETV Bharat / state

سوسالہ قدیم امارت شریعہ بہار جھارکھنڈ اڑیشہ کو توڑنے کی کوشش: نائب امیر شریعت

امارت شریعہ کے نائب امیر شریعت نے ویڈیو جاری کر اپنے پیغام میں کہا کہ 'سو سالہ قدیم امارت شرعیہ بہار، اڑیشہ و جھارکھنڈ کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس واقعہ کی ملکی سطح پر مزمت کی جا رہی ہے۔

سوسالہ قدیم امارت شریعہ بہار جھارکھنڈ اڑیشہ کو توڑنے کی کوشش: نائب امیر شریعت
سوسالہ قدیم امارت شریعہ بہار جھارکھنڈ اڑیشہ کو توڑنے کی کوشش: نائب امیر شریعت
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 16, 2023, 1:00 PM IST

سوسالہ قدیم امارت شریعہ بہار جھارکھنڈ اڑیشہ کو توڑنے کی کوشش: نائب امیر شریعت

گیا: بہار، اڑیشہ، جھارکھنڈ و مغربی بنگال کا سب سے بڑا ادارہ 'امارت شرعیہ' ہے لیکن کل جھارکھنڈ کے رانچی میں ایک نیا تنازع پیدا ہو گیا، رانچی میں ہوئے مذہبی پروگرام میں ایک عالم دین کے نام کو جھارکھنڈ ریاست کے امیر شریعت کے طور پر اعلان کردیا گیا، جس کے بعد آواز اٹھنے لگی اور ملک کے کئی اکابر علماء اور دانشوران نے بیان جاری کرکے اسے شازش قرار دیتے ہوئے پرزور مذمت بھی کی ہے۔

وہیں جھارکھنڈ ریاست کے امیر شریعت کے نام کا اعلان ہونے کے واقعہ پر امارت شریعہ کے نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے ویڈیو جاری کر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ امارت شریعہ کے سو سال کی مدت میں پہلی بار فتنہ میں مبتلا کر کے امارت کو توڑنے کی کوشش کی گئ۔ حالانکہ اسی وقت اسٹیج پر موجود علماء اور پروگرام کے ذمہ داران نے اسے مسترد کر کے برات کا اعلان کردیا۔

کل ہی امارت شریعہ کے ہیڈ کوارٹر پٹنہ سے بھی یہ اعلان کیا گیا ہے کہ جو معاملہ پیش آیا ہے وہ ایک سازش ہے اور متحدہ امارت شریعہ کے امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب ہیں۔ امارت شرعیہ اپنے تینوں اسٹیٹس میں امیر شریعت مولانا ولی احمد فیصل رحمانی کی قیادت و رہنمائی میں بھر پور خدمات انجام دے رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امارت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے۔ جسے وہاں علماء ائمہ نے فوراً مسترد کر دیا ہے۔ مسلمان اتحاد و اتفاق اور اسلامی فکر کے ساتھ زندگی گزاریں، سازش و انتشار کا شکار نہیں ہوں۔ نائب امیر شریعت امارت شریعہ نے اپنے بیان میں کئی اور باتوں کا اظہار کیا ہے جس میں یہ بھی کہا ہے کہ جھارکھنڈ ریاست پر امارت کی خصوصی توجہ ہے۔ امارت شریعہ کا قیام جن عظیم مقاصد کے لیے ہوا اُن میں اقامت دین، احکام شرعی کا اجرا و نفاذ اور مسلمانوں کو کلمہ واحدہ کی بنیاد پر ایک امیر شرعی کے تحت منظم اور متحد کرنا بنیاد کے حیثیت رکھتے ہیں۔

اسی لیے آپ دیکھیں گے کہ یہاں تمام مسالک اور مشارب کے لوگ جمع ہیں اور الحمدللہ کام کر رہے ہیں۔ امارت کے سو سال سے زائد تاریخ شاہد ہے کہ وہ اپنے نصب العین، ہدف اور اپنے مقصد سے کبھی غافل نہیں ہے، اس نے اپنی جدوجہد میں ہمیشہ قرآن و سنت، قرآن و حدیث کو مشعل راہ بنایا، یہاں کے مسلمانوں کو بروقت دینی اور ملی رہنمائی دی، جس سے پورے ملک کے مسلمانوں کو روشنی ملی اور وہ ہمیشہ امارت شریعہ کی آواز پر لبیک کرنے کو تیار رہتے ہیں۔ یہ نظام جو چل رہا تھا آج بھی بخوبی حضرت امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب کی قیادت میں جاری ہے اور اُنکی قیادت میں امارت شریعہ روز بروز ترقی کر رہی ہے۔

جو واقعہ کل یعنی 14 دسمبر 2023 کو پیش آیا وہ قابل مزمت ہے، انہوں نے پورے واقعہ کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ یہ ہے کہ جھارکھنڈ کے شہر رانچی میں مجلس علماء جھارکھنڈ کے تحت، علماء و حفاظ کا ایک اجتماع تھا، ان کا اپنا پروگرام، اپنا ایجنڈا تھا، اپنی تنظیم کو مستحکم کرنا اور اصلاحی کاموں کی طرف آگے بڑھنا اور معاشرے کو بہتر بنانا، اس موضوع پر ان کا پروگرام ہوا۔

لیکن اسی درمیان اچانک چند لوگوں نے اس میں یہ کام کر دیا کہ ایک صاحب نے جھارکھنڈ کے امارت شریعہ کے الگ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے ایک صاحب کا نام لے کر کے کہا کہ فلاں امیر شریعت ہونگے تاہم یہ اعلان ہونا ہی تھا کہ اسٹیج اور مجمع سے بہت زبردست قسم کی مخالفت ہوئی۔ حتی کہ لوگ وہاں سے نکل گئے اور اس کا دباؤ یہ ہوا کہ پھر اس کے بعد پروگرام کے ذمہ داران نے برات کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ یہ بغیر مشورے کے اعلان ہوا ہے۔

مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے کہاکہ ملکی سطح پر اس معاملے پر علماء ائمہ دانشوروں کی ناراضگی کھل کر سامنے آئی ہے اور سبھی کا ماننا ہے کہ امارت شریعہ کو غیر مستحکم اور عوام میں انتشار پیدا کرنے کیلئے بڑی سازش رچی گئی تھی۔ اللہ کے فضل سے وہ سازش ناکام رہی لہذا ملک کے کئی اکابر علماء اور دانشوران بالخصوص مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صدر آل انڈیا مسلم پرنسل لاء بورڈ، مولانا فضل الرحیم مجددی، جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، مولانا صغیر احمد رشادی امیر شریعت کرناٹک، مولانا محفوظ الرحمن فاروقی امیر مرکزعلوم شریعہ مراٹھ واڑہ، مولانا یوسف علی امیر شریعت آسام، مولانا بلند شاہ ظفر اللہ گیاوی وغیرہ نے بیان جاری کرکے اس شازش کی پرزور مذمت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

خاص طور سے علماء جھارکھنڈ نے بھی اس واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے افسوس ناک قرار دیا ہے اور اس طرح کے ہر فتنے سے دور رہنے اور امارت بہار، اڑیشہ و جھارکھنڈ و بنگال سے وابستہ رہنے کی تلقین کی ہے۔

سوسالہ قدیم امارت شریعہ بہار جھارکھنڈ اڑیشہ کو توڑنے کی کوشش: نائب امیر شریعت

گیا: بہار، اڑیشہ، جھارکھنڈ و مغربی بنگال کا سب سے بڑا ادارہ 'امارت شرعیہ' ہے لیکن کل جھارکھنڈ کے رانچی میں ایک نیا تنازع پیدا ہو گیا، رانچی میں ہوئے مذہبی پروگرام میں ایک عالم دین کے نام کو جھارکھنڈ ریاست کے امیر شریعت کے طور پر اعلان کردیا گیا، جس کے بعد آواز اٹھنے لگی اور ملک کے کئی اکابر علماء اور دانشوران نے بیان جاری کرکے اسے شازش قرار دیتے ہوئے پرزور مذمت بھی کی ہے۔

وہیں جھارکھنڈ ریاست کے امیر شریعت کے نام کا اعلان ہونے کے واقعہ پر امارت شریعہ کے نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے ویڈیو جاری کر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ امارت شریعہ کے سو سال کی مدت میں پہلی بار فتنہ میں مبتلا کر کے امارت کو توڑنے کی کوشش کی گئ۔ حالانکہ اسی وقت اسٹیج پر موجود علماء اور پروگرام کے ذمہ داران نے اسے مسترد کر کے برات کا اعلان کردیا۔

کل ہی امارت شریعہ کے ہیڈ کوارٹر پٹنہ سے بھی یہ اعلان کیا گیا ہے کہ جو معاملہ پیش آیا ہے وہ ایک سازش ہے اور متحدہ امارت شریعہ کے امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب ہیں۔ امارت شرعیہ اپنے تینوں اسٹیٹس میں امیر شریعت مولانا ولی احمد فیصل رحمانی کی قیادت و رہنمائی میں بھر پور خدمات انجام دے رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امارت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے۔ جسے وہاں علماء ائمہ نے فوراً مسترد کر دیا ہے۔ مسلمان اتحاد و اتفاق اور اسلامی فکر کے ساتھ زندگی گزاریں، سازش و انتشار کا شکار نہیں ہوں۔ نائب امیر شریعت امارت شریعہ نے اپنے بیان میں کئی اور باتوں کا اظہار کیا ہے جس میں یہ بھی کہا ہے کہ جھارکھنڈ ریاست پر امارت کی خصوصی توجہ ہے۔ امارت شریعہ کا قیام جن عظیم مقاصد کے لیے ہوا اُن میں اقامت دین، احکام شرعی کا اجرا و نفاذ اور مسلمانوں کو کلمہ واحدہ کی بنیاد پر ایک امیر شرعی کے تحت منظم اور متحد کرنا بنیاد کے حیثیت رکھتے ہیں۔

اسی لیے آپ دیکھیں گے کہ یہاں تمام مسالک اور مشارب کے لوگ جمع ہیں اور الحمدللہ کام کر رہے ہیں۔ امارت کے سو سال سے زائد تاریخ شاہد ہے کہ وہ اپنے نصب العین، ہدف اور اپنے مقصد سے کبھی غافل نہیں ہے، اس نے اپنی جدوجہد میں ہمیشہ قرآن و سنت، قرآن و حدیث کو مشعل راہ بنایا، یہاں کے مسلمانوں کو بروقت دینی اور ملی رہنمائی دی، جس سے پورے ملک کے مسلمانوں کو روشنی ملی اور وہ ہمیشہ امارت شریعہ کی آواز پر لبیک کرنے کو تیار رہتے ہیں۔ یہ نظام جو چل رہا تھا آج بھی بخوبی حضرت امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب کی قیادت میں جاری ہے اور اُنکی قیادت میں امارت شریعہ روز بروز ترقی کر رہی ہے۔

جو واقعہ کل یعنی 14 دسمبر 2023 کو پیش آیا وہ قابل مزمت ہے، انہوں نے پورے واقعہ کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ یہ ہے کہ جھارکھنڈ کے شہر رانچی میں مجلس علماء جھارکھنڈ کے تحت، علماء و حفاظ کا ایک اجتماع تھا، ان کا اپنا پروگرام، اپنا ایجنڈا تھا، اپنی تنظیم کو مستحکم کرنا اور اصلاحی کاموں کی طرف آگے بڑھنا اور معاشرے کو بہتر بنانا، اس موضوع پر ان کا پروگرام ہوا۔

لیکن اسی درمیان اچانک چند لوگوں نے اس میں یہ کام کر دیا کہ ایک صاحب نے جھارکھنڈ کے امارت شریعہ کے الگ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے ایک صاحب کا نام لے کر کے کہا کہ فلاں امیر شریعت ہونگے تاہم یہ اعلان ہونا ہی تھا کہ اسٹیج اور مجمع سے بہت زبردست قسم کی مخالفت ہوئی۔ حتی کہ لوگ وہاں سے نکل گئے اور اس کا دباؤ یہ ہوا کہ پھر اس کے بعد پروگرام کے ذمہ داران نے برات کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ یہ بغیر مشورے کے اعلان ہوا ہے۔

مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے کہاکہ ملکی سطح پر اس معاملے پر علماء ائمہ دانشوروں کی ناراضگی کھل کر سامنے آئی ہے اور سبھی کا ماننا ہے کہ امارت شریعہ کو غیر مستحکم اور عوام میں انتشار پیدا کرنے کیلئے بڑی سازش رچی گئی تھی۔ اللہ کے فضل سے وہ سازش ناکام رہی لہذا ملک کے کئی اکابر علماء اور دانشوران بالخصوص مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صدر آل انڈیا مسلم پرنسل لاء بورڈ، مولانا فضل الرحیم مجددی، جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، مولانا صغیر احمد رشادی امیر شریعت کرناٹک، مولانا محفوظ الرحمن فاروقی امیر مرکزعلوم شریعہ مراٹھ واڑہ، مولانا یوسف علی امیر شریعت آسام، مولانا بلند شاہ ظفر اللہ گیاوی وغیرہ نے بیان جاری کرکے اس شازش کی پرزور مذمت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

خاص طور سے علماء جھارکھنڈ نے بھی اس واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے افسوس ناک قرار دیا ہے اور اس طرح کے ہر فتنے سے دور رہنے اور امارت بہار، اڑیشہ و جھارکھنڈ و بنگال سے وابستہ رہنے کی تلقین کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.