حیدرآباد/پٹنہ: آنند موہن کی رہائی کے معاملے پر سیاست گرما گئی ہے۔ اس معاملے کو لے کر نہ صرف بہار میں ہنگامہ ہے بلکہ دیگر ریاستوں میں بھی اس معاملے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ اسد الدین اویسی نے تلنگانہ کے دارلحکومت حیدرآباد سے بہار حکومت پر تنقید کی ہے۔ اویسی نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو پر تنقید کی ہے۔
ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ "آئی اے ایس افسر کرشنیا کو ایک ہجوم نے قتل کر دیا تھا اور آج بہار حکومت جس طریقہ سے فیصلے لے رہی ہے اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں دوبارہ قتل کیا جارہا ہے ۔ اویسی نے کہا کہ بہا رکے وزیر اعلی نتیش کمار اور آ ر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو یہ بھول رہے ہیں کہ اس وقت کس کی حکومت تھی، کیا لالو یادو نے اس وقت جی کرشنیا کی بیوی سے ملاقات کی تھی؟ آخر کیا وجہ ہے کہ آپ ایک آدمی کو بچانے کے لیے قانون میں ترمیم کی جارہی ہے ۔
بی جے پی پر اویسی کا حملہ: اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ سب راجپوت ووٹ بینک کے لیے کیا جا رہا ہے۔ اویسی نے اس معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے موقف پر بھی سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ممبران اسمبلی آنند موہن سے ہمدردی رکھتے ہیں۔ اس سے صاف ہے کہ بی جے پی کے لوگ بھی رہائی سے خوش ہیں۔
مزید پڑھیں: Anand Mohan Released: ڈی ایم قتل کیس میں سزا یافتہ آنند موہن جیل سے رہا
اسد الدین اویسی نے کہا کہ نتیش کمار اپوزیشن اتحاد کے نام پر پورے ملک میں گھوم رہے ہیں اور خود کو وزیر اعظم کا امیدوار بتا رہے ہیں۔ آپ (نتیش کمار) 2024 میں دلت برادری کو بتائیں گے کہ آپ نے اس شخص کو رہا کر دیا ہے جس نے ایک دلت افسر کو مارا ہے۔
سیاست کا کھیل: مجموعی طور پر تمام سیاستدان اس معاملے پر اپنے اپنے انداز میں سیاسی مفادات کے حصول کے لئے بیانات دے رہے ہیں ۔ فی الحال نتیش حکومت کے فیصلے پر کئی سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں آگے کیا ہوگا کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ لیکن اتنا ضرور ہے کہ یہ مسئلہ انتخابات میں ضرور اُٹھے گا۔ اب ایسی صورتحال میں فائدہ کس کو ہوتا ہے یہ تو وقت ہی بتائے گا۔