ارریہ کا رہنے والا آئی ٹی بی پی میں تعینات جوان ارجن کمار داس گزشتہ 19 برسوں سے متواتر سسٹم کے خلاف برسر پیکار ہے مگر آج تک اسے انصاف نہیں ملا اور آخر کار مضبوط حوصلے والا ارجن کمار داس تھک ہار کر دارالحکومت میں واقع راشٹرپتی بھون کے پاس سے غمگین اور رندھی ہوئی آواز کے ساتھ ویڈیو جاری کرکے وزیراعظم اور بہار کے وزیراعلیٰ سے انصاف کی فریاد کر رہا ہے۔
معاملہ نیپال سرحد سے متصل ارریہ ضلع کے بسمتیہ تھانہ واقع رفیوجی کالونی کا ہے، معاملے کا آغاز سنہ 2000 میں ایک رنجش سے ہوا، جب کسی بات کو لے کر گاؤں سے ارجن کمار داس کے اہل خانہ سے مارپیٹ ہوئی، اس معاملے میں گاؤں کے درجنوں لوگوں پر مقدمہ درج ہوا اور کئی لوگ جیل بھی گئے۔
سنہ 2018 میں ملزم کی جانب سے ضمانت کی عرضی داخل کی گئی جو خارج کردی گئی، پھر 30 اگست 2018 کی شام سات بجے ارجن کمار داس کے گھر پر اچانک حملہ ہوا، اہل خانہ کے مطابق چالیس سے پچاس لوگ تیز دھار والے ہتھیار اور بندوق سے لیس ہو کر حملہ کرنے آئے تھے۔
اسی درمیان گھر والوں نے دوبارہ پولیس میں مقدمہ درج کروایا، پھر 8 مئی 2019 کو ہتھیار بند جرائم پیشوں نے ارجن کمار داس کے والد ادھنچند داس اور بھائی پون داس کا بے رحمی سے قتل کر دیا۔ اس معاملے میں تقریباً 90 لوگوں پر مقدمہ درج کیا گیا، اس کے بعد سے ہی ارجن کمار داس کے گھر پر اہل خانہ کی حفاظت کے لیے ITBP اور SSB کے 18 جوان تعینات ہیں جو مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ اب ایک بار پھر سے ارجن کمار داس پر زورآوروں کے ذریعہ موبائل پر دھمکی دی جا رہی ہے اور گھر چھوڑنے کا دباؤ بنایا جا رہا ہے۔ ارجن کمار داس ایک بار پھر انصاف کی فریاد کر رہے ہیں۔
وہیں اس معاملے پر ارریہ کی ایس پی دھورت سائلی نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ اس معاملے میں اب تک 7 لوگوں کی گرفتاری ہوچکی ہے اور مزید لوگوں کی گرفتاری کے لیے چھاپہ ماری جاری ہے، مجرم کو کسی بھی حال میں بخشا نہیں جائے گا۔
سوال یہ ہے کہ آخر 19 برسوں سے ملک کے سرحدوں کی حفاظت کرنے والے جوان کو انصاف کے لیے در در کیوں بھٹکنا پڑ رہا ہے، کیا بہار میں جرائم پر قابو پا لینے کا دعویٰ بس دعوی ہی ہے زمینی سطح پر یہ کہیں نظر نہیں آر ہا، اور جب جرائم پیشوں کے رسوخ کے سامنے سرحد کے سپاہی کا حوصلہ ٹوٹ جائے تو پھر ہمیں سسٹم سے سوال کرنا ہی پڑے گا۔