سپریم کورٹ کے چیف جسٹس شرد اروند بوبڑے نے آج کہا کہ عدالتوں پر بوجھ کم کرنے کےلئے مقدمے سے پہلے کسی جج کے ساتھ ثالثی کرا کر سمجھوتہ کرانے کی کوشش کی جانی چاہئے۔
چیف جسٹس شرد اروند بوبڑے نے وزراعلی نتیش کمار اورمرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد کی موجودگی میں پٹنہ ہائی کورٹ کے شتابدی ہال کا افتتاح کرنے کے بعد کہا کہ یہ وقت ہے کہ تنازعات کے حل کے لئے مقدمے سے پہلے کسی جج کے ساتھ ثالثی کرانے کا انتظام کیا جانا چاہئے۔
اس سے دیوانی اور جرائم کے معاملوں کو جلد حل کرنے میں مدد ملے گی اور عدالت پر بوجھ بھی کم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مقدمے سے پہلے ثالثی میں متعلقہ فریقوں کے درمیان سمجھوتہ قانون کے دائرے میں ہونا چاہئے۔
جسٹس بوبڑے نے عدالت اور قانونی فیصلوں میں تکنیک کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 'عدالتی نظام کے مختلف مراحل کی صلاحیت میں بہتری لانے کے لئے حال ہی میں بڑی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
اب عدالتی عوامل میں ویڈیو کانفرنسنگ کا استعمال آسانی سے کیا جارہا ہے۔ کورونا کی عالمی وبا نے اس بارے میں لوگوں کی سوچ کو بدلا ہے۔