میٹنگ کی صدارت ضلع پریشد کے چیئرمین آفتاب عظیم عرف پپو نے کی جب کہ میٹنگ ضلع پریشد کے رکن کے علاوہ ڈی ڈی سی انعام الحق انصاری نے بھی شرکت کی.
ضلع پریشد کے چیئرمین آفتاب عظیم عرف پپو نے کہا کہ ضلع پریشد کے پاس فنڈز نہیں ہونے کی وجہ ارریہ کورٹ ریلوے اسٹیشن روڈ کے مرمت کام نہیں ہو پا رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یومیہ اس سڑک سے ہزاروں لوگوں کی آمد و رفت ہوتی ہے، مگر اب پریشد کے پاس فنڈز آ گیا ہے اور اسے جلد ہی اسے کام میں لایا جائے گا..
ضلع کلکٹر بیجناتھ یادو بھی اس سڑک کے مرمت کے لئے فکر مند تھے تاہم انہوں نے کسی دوسرے محکمہ سے مرمت کئے جانے کا منشاء ظاہر کیا تھا مگر اب اتفاق رائے سے یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ ضلع پریشد کے فنڈ سے ہی اسے شروع کیا جائے گا.
آفتاب عظیم نے کہا کہ یہ بھی فیصلہ لیا گیا کہ جوکی ہاٹ، کرسا کانٹا اور سکٹی میں واقع ڈاک بنگلہ کو کشادہ کئے جانے کے ساتھ مارکیٹ بھی بنایا جائے گا.
انھوں نے مزید کہا کہ علاوہ ازیں ہانسا ڈاک بنگلہ پر بھی مارکیٹ بنایا جائے گا. یہ بھی فیصلہ ہوا کہ بھرگامہ ہیڈ کوارٹر کے پاس ضلع پریشد کی زمین پر سرکٹ ہاؤس کی تعمیر کی جائے گی اور اس کے لئے رکن پارلیمان و علاقائی رکن اسمبلی سے فنڈ دئے جانے کا مطالبہ کیا جائے گا.
میٹنگ میں سابق ضلع پریشد چیئرمین شگفتہ عظیم سمیت دیگر لوگوں کا کہنا تھا کہ چونکہ ضلع انتظامیہ کا اپنا سرکٹ ہاؤس باضابطہ شروع ہو چکا ہے لہٰذا وکاس مارکیٹ کے پاس واقع پرانا ڈاک بنگلہ ضلع پریشد کے حوالے کئے جانے کا بھی مطالبہ ہوا تاکہ اس کا مناسب رکھ رکھاؤ ہو سکے.
ضلع پریشد کی جانب سے یہ بھی ایک اہم فیصلہ لیا گیا کہ ضلع ہیڈ کوارٹر میں بہت جلد تربیتی عمارت کی تعمیر ہوگی. یہ عمارت پانچ کروڑ چودہ لاکھ 89 ہزار کی لاگت سے تعمیر ہوگی. اس کام کے لئے ضلع پریشد کے پاس چار کروڑ روپے آ چکے ہیں.