گذشتہ دنوں مساوی کام کے بدلے مساوی تنخواہ کو لیکر پٹنہ میں بہار اسمبلی کے گھیراؤ کے دوران اساتذہ پر پولیس کے ذریعہ برسائی گئی لاٹھی۔
جس میں درجنوں اساتذہ زخمی ہوئے اور متعدد اساتذہ کو جیل کے سلاخوں میں ڈالے جانے کے خلاف ارریہ میں آج اساتذہ یونین کی جانب سے مظاہرہ و اشتعالی جلوس نکالا گیا۔
مظاہرے کی صدارت پرائمری ٹیچر یونین گوپ گٹ کے ضلع صدر ماسٹر عبدالغفار نے کی جب کہ نظامت رمیش یادو نے انجام دیا۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جعفر رحمانی نے کہا کہ بہار کے تعلیمی شرح اور تعلیمی ترقی میں کانٹریکٹ اساتذہ کا اہم رول رہا ہے۔
اس کے باوجود حکومت ہمارے مطالبات کو پوری نہیں کر رہی، حکومت اساتذہ کا موازنہ کبھی چپراسی سے تو کبھی ڈرائیور سے کرتی ہے۔
رنجیت کمار نے کہا کہ ہمارا قانونی مطالبہ یکساں کام یکساں تنخواہ، پروموشن، اسٹیٹ ملازم کا درجہ، غیر تدریسی کاموں سے چھٹکارا وغیرہ کو حکومت نظر انداز کر رہی ہے۔
یہی نہیں حکومت بربریت اور آمریت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
صدر ماسٹر عبدالغفار نے کہا کہ پٹنہ میں اساتذہ پر جس طرح سے لاٹھی برسائی گئی اس سے حکومت کی ڈکٹیٹر شپ صاف جھلکتی ہے۔
بہار حکومت نے تقسیم کرو، حکومت کرو کے طرز پر اساتذۂ کو مختلف زمروں میں تقسیم کر دیا ہے۔
عبدالغنی لبیب نے کہا کہ حکومت کی منشا کو اساتذہ کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
یکساں کام یکساں تنخواہ ہمارا حق ہے اور اس حقوق کے لئے ہم اپنی آواز آئینی طریقے سے اٹھاتے رہیں گے اس وقت تک، جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہو جاتے۔
ہمارا مطالبہ ہے جن اساتذہ پر فرضی مقدمہ درج کیا گیا ہے اسے واپس لیا جائے اور گرفتار اساتذہ کو بنا کسی شرط کے چھوڑا جائے۔
احتجاجی مظاہرے کے بعد اساتذہ نے اشتعالی جلوس نکالا جو شہر کے مختلف مقامات سے گزر کر ضلع کلکٹریٹ تک پہنچا اور ایک میمورنڈم بیجناتھ یادو کے ذریعہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو بھیجا گیا۔