وجے ٹھاکر اپنے دوستوں کے ساتھ شیو لال ٹھاکر کے گھر میں چھپ کر ڈکیتی کا منصوبہ بنا رہا تھا، اسی درمیان ایس پی دھورت سائلی کو خفیہ اطلاع ملی کہ کئی معاملوں میں نامزد وجے ٹھاکر اپنے دوستوں جیتن ٹھاکر، جاوید عالم، محمد آزاد کے ساتھ مل کر کسی بڑے واردات کو انجام دینے کی منصوبہ بنا رہا ہے۔
خفیہ اطلاع ملتے ہی ایس پی نے فوراً ایکشن لیتے ایس ڈی پی او پشکر کمار، ڈی ایس پی منوج کمار، نگر تھانہ صدر کنگ کندن، بوسی تھانہ صدر ساجد عالم کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی اور چھاپہ ماری کی شروعات کی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ڈی پی او پشکر کمار نے بتایا کہ چھاپہ ماری کے دوران ہم لوگ ونود پور گاؤں پہنچے، جہاں ان لوگوں کی گرفتاری ہوئی، حالانکہ رات کا وقت ہونے سے کئی ملزم اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھاگنے میں کامیاب رہے جبکہ دو گرفت میں آئے۔
پولس کی ٹیم نے ملزم وجے ٹھاکر سے پوچھ تاچھ کی جس میں کئی اہم خلاصہ ہوا۔ وجے ٹھاکر نے بتایا کہ گزشتہ کئی سال سے وہ رنگداری وصولنے کا کام کر رہا تھا، جس میں سکٹی بلاک کے برداہا کے مکھیا و ڈیلر سے بھی رنگداری مانگنے کی بات سامنے آئی ہے۔
وجے ٹھاکر نے یہ بھی بتایا کہ نیپال کے جیل میں سزا یافتہ ونود ٹھاکر کے ذریعہ ہی مشہور فاربس گنج کے مشہور تاجر و جنتا دل یو تاجر سیل کے ریاستی صدر مول چند گولچھا سے ایک کروڑ کی رنگداری مانگی گئی تھی۔
مول چند گولچھا سے فون کے ذریعے ہی نیپال سے رنگداری مانگی گئی۔ ہماری بات ونود ٹھاکر سے فون پر ہوتی رہتی ہے۔
فاربس گنج کے ڈی ایس پی منوج کمار نے کہا کہ کال ڈیٹیلس کے ذریعہ ہی معلوم چلا کہ ونود ٹھاکر اپنے بھائی کے ذریعہ ہی ان کاموں کو انجام دے رہا ہے۔