ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں موسم نے ایک بار پھر سے اپنا مزاج بدلا ہے۔ گزشتہ چار دنوں سے ارریہ میں صبح و شام کہرا چھایا رہتا ہے، دھوپ نکلنے کے آثار دور دور تک نظر نہیں آتے۔
حالانکہ درمیان میں موسم خوشگوار تھا، روزانہ دھوپ نکلنے سے عام لوگوں کی بھیڑ بازاروں میں خوب ہو رہی تھی، مگر پھر اچانک سے ہوئے موسم کے بدلاؤ نے لوگوں کو گھروں کے اندر ایک بار پھر سے رہنے کو مجبور کر دیا ہے۔
اب بازار میں بھی سناٹا نظر آتا ہے، مزدور و غریب طبقہ ہی سڑکوں پر کام کی تلاش میں نکلتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، مگر اوسطاً گھروں میں قید ہیں۔ یہاں تک کہ مویشی بھی گھروں کے اندر ہی قید ہے۔
ہوا میں خنکی ہونے سے اسکول، کالج جانے والے طلبہ، اساتذہ، سڑکوں پر آٹو چالک، رکشا اور ای رکشا چلانے والے لوگ جسم پر گرم کپڑے اور دیگر اعضاء کی حفاظت کے لئے ٹوپی، دستانہ و دیگر گرم کپڑے استعمال کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
آج ارریہ میں موسم کا درجہ حرارت 9.0 ڈگری ریکارڈ کیا گیا، حالانکہ محکمہ موسمیات کے مطابق منگل سے درجہ حرارت میں اور بھی گراوٹ کی امید ہے۔ اب یہاں سے موسم میں مزید ٹھنڈ میں اضافہ ہوگا، ساتھ ہی ٹھنڈ ہوا بھی ہوگی۔
ٹھنڈ کی وجہ سے نزلہ، بخار و دیگر بیماری کے مریضوں میں بھی اضافہ ہوا ہے، عوام کو جاتی ہوئی ٹھنڈ سے احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ زرعی محکمہ کے موسم کے ماہر پربھات کمار نے بتایا کہ رات میں پارا گرنے کی زیادہ امید رہتی ہے، ایسے میں بی پی، دما، ڈائبٹیز سے متاثرین کو خاص احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
ارریہ میں اس وقت 12 کیلو میٹر کی رفتار سے ٹھنڈی ہوا چل رہی ہے، جس سے عوام کانپ رہی ہے۔ وہیں مسلسل ٹھنڈ میں اضافہ ہونے کے باوجود نگر پریشد و ضلع انتظامیہ کی جانب سے اب تک کسی بھی چوک چوراہوں پر الاؤ کا نظم نہیں کیا گیا ہے جس سے سڑکوں پر چلنے والے عام راہگزر، آٹو ڈرائیور و فٹ پاتھ پر دکان لگانے والے ہاتھ پاؤں گرما سکیں۔
سابق وارڈ کاؤنسلر کمال حق نے بتایا کہ ٹھنڈ اب آخری مرحلے میں ہے، اس میں اور بھی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ نگر پریشد و ضلع انتظامیہ کی جانب سے عام لوگوں کے لئے اب تک الاؤ کا نظم نہ ہونا یقیناً قابل افسوس اور قابل مذمت ہے۔
آٹو ڈرائیور محمد چاند نے کہا کہ ان لوگوں کو ٹھنڈ کی وجہ سے کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔