محکمہ اقلیتی فلاح پٹنہ کے دفتر سے جاری مکتوب نمبر 180 میں ریاست کے 21 آفیسران کا تبادلہ کیا گیا ہے جس میں ارریہ ضلع اقلیتی و بہبود کے آفیسر سبودھ کمار کا نام بھی شامل ہے، سبودھ کمار کا تبادلہ کشن گنج کیا گیا جبکہ ان کی جگہ پر ابھی تک کسی آفیسر کے نام کا اعلان نہیں ہوا ہے۔
سبودھ کمار نے اس بابت ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرا تبادلہ کشن گنج ہوا ہے مگر ارریہ سے تعلقات ختم نہیں ہوئے، ہمارے تین سالہ مدت میں ہم نے بھرپور کوشش کی ہے کہ محکمہ اقلیتی فلاح کی جانب سے منصوبہ آئے ہیں اس کا فائدہ ہر طبقہ تک پہنچے، اسی طرح ارریہ میں اقلیتی ہاسٹل کا معاملہ بھی سامنے آیا جہاں برسوں سے کئی ہاسٹل بند تھے، اسے از سر نو رنگ و روغن کر کے اسکول کے سپرد کرایا جس میں آزاد اکیڈمی طلباء ہاسٹل ، اقلیتی طالبات ہاسٹل فاربس گنج وغیرہ شامل ہیں، اسی طرح میٹرک امتحان میں اول پوزیشن والے طلباء کو اسکالر شب اور دیگر حلقوں میں کام کرنے والے لوگوں کو لون بھی دیئے۔ عوام کی ایک بڑی تعداد ان اسکیموں سے فائدہ اٹھائی۔
سبودھ کمار نے ارریہ کے حوالے سے کہا کہ یہاں تین برس پتہ بھی نہیں چلا کہ یہ دن کیسے گزر گئے، جب یہاں میں نے عہدہ سنبھالا تھا تو بہت زیادہ چیلنجز تھے جسے آہستہ آہستہ پورا کیا، اب راستے ہموار ہیں، اس عہدے پر جو بھی آفیسر آئیں گے انہیں کام کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوں گی، ارریہ کے لوگوں نے بڑی محبت دی ہے جسے کبھی بھلایا نہیں جا سکے گا۔