گذشتہ کئی دنوں سے مسلسل پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہورہے اضافہ اور اشیاء خودنی کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف آج ملکی سطح پر کانگریس پارٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
اسی کے تحت آج ریاست بہار کے شہر ارریہ میںبھی ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر کے زیر قیادت کارکنان نے ارریہ کے گاندھی آشرم روڈ پر واقع کانگریس دفتر سے پیدل مارچ کرتے ہوئے برما سیل پٹرول پمپ تک پہنچے اور مرکزی حکومت کے خلاف آواز بلند کیا۔
اس پیدل مارچ میں ارریہ ضلع کانگریس کمیٹی کے ضلع صدر انیل کمار سنہا و ضلع ترجمان سبطین احمد سمیت کثیر تعداد میں پارٹی کے رہنما اور کارکنان نے شرکتکی۔ پیدل مارچ میں شامل تمام کارکنان ہاتھوں میں تختیاں لئے ہوئے پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کی مخالفت کی۔
اس موقع پر ضلع صدر انیل کمار سنہا نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں آج تک پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اتنا اضافہ نہیں ہوا تھا۔ آج پٹرول کی قیمت سو روپے سے زیادہ ہے۔ تاہم مرکزی حکومت اس معاملہ پر خاموش ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی سے لوگ پریشان ہیں۔ بے روزگاری کی شرح ملک میں مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ مودی حکومت نے جتنے وعدے کئے تھے ان میں سے آج تک کوئی پورا نہیں ہوا۔ لوگ خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یو پی اے کے دور اقتدار میں جب پٹرول کی قیمت ساٹھ روپے لیٹر تھی تو یہی بی جے پی کے رہنمااور کارکنان سڑکوں پر نکل کر مظاہرہ کرتے تھے۔تاہم بی جے پی کے دور حکومت میں اسی مہنگائی کے خلاف یہ خاموش ہیں ۔
کانگریس کے سینئر رہنما اویس یاسین نے کہا کہ آج پٹرول اور ڈیزل ہی نہیں بلکہ کھانے میں استعمال ہونے والی سرسوں کا تیل بھی اس سے مستثنی نہیں ہے ۔
انہوں نے کہاکہ سرسوں کے تیل کی قیمت دو سو روپے کیلو مل رہا ہے۔ غربا آخر اتنی مہنگائی سے پریشان ہوکر کیا کرے ؟
کانگریس کی خاتون لیڈر سوشیلا شاہ نے کہا کہ یہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہے ۔ اسی وجہ سے بی جے پی کے بر سر اقتدار ریاستوں میں وہاں کے لوگ اس ناکام حکومت کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آنے والے وقت میں اگر پٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں کمی نہیں آئی تو تمام خواتین سڑکوں پر اتریں گی۔