بہار: کے ضلع گیا کے مسلم نوجوانوں نے اپنے سماج سے اگنی ویر بنانے کی پہل کی ہے، شہر کی اکثر مساجد میں نمازیوں کو مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم میں شامل ہونے کی ترغیب دی گئی ہے، مساجد اور دیگر اہم مقامات کے باہر اگنی پتھ اسکیم سے متعلق پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ہینڈ بِلز بھی تقسیم کیے جارہے ہیں، یہ ہینڈ بِلز ہندی اور اردو میں چھپوائے گئے ہیں۔ Agneepath Scheme 2022
تحریک آزادی سے اب تک مسلمانوں نے ملک کی آن بان اور اس کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے قربانیاں دی ہیں، جب بھی ملک کی سلامتی اور سرحدوں کو خطرہ لاحق ہوگا، مسلمان سب سے آگے نکل کر آتا ہے اور جانوں کو قربان کرے گا، چونکہ اگنی پتھ اسکیم ملک کی حفاظت اور اس کی سالمیت و ترقی کے لیے ہر شخص کو اس کی حمایت کرنی چاہیے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے رہتے ہوئے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے، اگنی ویروں کو فوج میں نہ صرف تربیت دی جائے گی بلکہ اس کے بدلے انہیں تنخواہ بھی ملے گی اور چار سالوں بعد ایک موٹی رقم لے کر وہ نکلیں گے، جس سے وہ اپنا روزگار کرسکتے ہیں۔ اگنی ویروں کو اسٹیٹ فورس اور سینٹرل فورسز کے علاوہ بڑی کمپنیوں میں بھی ملازمت ملے گی۔ سماج میں عزت کی نگاہ سے دیکھے جائیں گے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ جب کبھی ملک کوئی مصیبت آئے گی تو ہر گھر سے فوجی لڑنے کے لیے نکلے گا، یہ ایک بڑی اسکیم ہے، پرتشدد احتجاج ہوئے ہیں، تو اس کا مطلب ہے کہ حکومت نوجوانوں کو اس کا فائدہ اور مقصد کو سمجھا نہیں سکی یا پھر نوجوان اسے سمجھ نہیں پائے ہیں۔
تین دن قبل گیا شہر میں مسلم سماج کے کچھ نوجوانوں نے بیٹھ کر تبادلہ خیال کیا کہ اگنی پتھ اسکیم مسلمانوں کے لیے فوج میں بھرتی ہونے کا سنہرا موقع ہے، تبادلہ خیال کے دوران مشورہ ہوا کہ اس کو عملی جامہ کیوں نہ پہنایا جائے اور اسی کے بعد ڈرافٹ پلان کیا گیا۔ سماجی کارکن فیاض خان، صلاح الدین فرہاد، محمد جاوید وغیرہ نے فیصلہ کیا کہ مسلم نوجوانوں کو اس اسکیم سے متعلق مکمل جانکاری فراہم کی جائے۔ اس کے لیے ہینڈ بل اور پوسٹر وغیرہ شائع کرائے گئے ہیں جو مساجد سمیت دیگر عوامی مقامات پر چسپاں کیے گئے ہیں۔
پوسٹر میں لکھا ہے کہ فضائیہ میں بھرتی کے لیے پانچ جولائی سے فارم بھرے جائیں گے بچے ملک کی اس اسکیم سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور اپلائی کو یقینی بنائیں ملک کی ترقی میں ہمارا بھی اہم کردار ہے کسی بھی طرح کی پریشانی کے لیے رابطہ نمبر دیا گیا ہے، حالانکہ پوسٹر بینرز میں ذاتی طور پر کسی کانام درج نہیں ہے۔
فیاض خان بتاتے ہیں کہ اس اسکیم سے نوجوانوں کو روزگار فراہم ہوگا فوج بھی مضبوط ہوگی مسلمانوں میں بے روزگاری کا ایک بڑا مسئلہ ہے اگنی پتھ مسلمانوں کے لیے نعمت ہے اسے ضائع نہیں ہونے دیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ آپسی تعاون سے دس ہزار ہینڈ بل چھپوائے گئے ہیں۔ جسے مسلم علاقوں میں تقسیم کیا جارہا ہے۔ کل جمعہ کی نماز کے بعد ہینڈ بل تقسیم کیے گئے تھے، مسجدوں کے امام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ نمازیوں کو اس حوالے سے سمجھائیں۔
یہ بھی پڑھیں: Agneepath Scheme: رامپور کانگریس صدر نے اگنی پتھ اسکیم کے خلاف مرکزی حکومت کو بنایا تنقید کا نشانہ