ETV Bharat / state

اورنگ آباد ماب لنچنگ میں زخمی انوگرہ نارائن ہسپتال میں زیرعلاج

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 16, 2024, 3:24 PM IST

Anugrah Narayan injured in Aurangabad mob lynching under treatment in Hospital بہار کے اورنگ آباد ماب لنچنگ میں زخمیوں کا علاج گیا کے انوگرہ نارائن ہسپتال میں ہورہاہے ، کل سہ پہر اورنگ آباد ضلع کے نبی نگر تھانہ حلقہ میں یہ واقعہ کارپارکنگ کے تنازع پر پیش آیا تھا ، بھیڑ نے تین مسلم نوجوانوں کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا جبکہ دو زخمی ہیں ، ان مہلوکین پر الزام ہے کہ انہوں نے کارپارکنگ تنازع میں ایک معمر شخص کو گولی مارکر ہلاک کردیا تھا جسکے بعد لوگوں نے مشتعل ہوکر انہیں مارا ہے۔

اورنگ آباد ماب لنچنگ میں زخمی انوگرہ نارائن ہسپتال میں زیرعلاج
اورنگ آباد ماب لنچنگ میں زخمی انوگرہ نارائن ہسپتال میں زیرعلاج

گیا: بہار کے اورنگ آباد ضلع میں پیش آئے ہجومی حملے میں زخمیوں کو گیا کے انوگرہ نارائن ہسپتال ریفر کیا گیا ہے یہاں انوگرہ نارائن ہسپتال میں دیر رات کو زخمی محمد وکیل اور انجت شرما کو بہتر علاج کے لیے بھرتی کیا گیا ہے ، پولیس کی موجودگی میں ان کا یہاں ایمرجنسی وارڈ میں علاج چل رہا ہے ۔ حالانکہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اب ان کی حالت مستحکم ہے تاہم اندرونی چوٹ کی وجہ سے خطرہ بنا ہوا ہے ، واضح ہوکہ کل سوموار کی سہ پہر تین بجے کے بعد اورنگ آباد ضلع کے نبی نگر تھانہ علاقے تتریا موڑ پر کار پارکنگ کے تنازعے کو لے کر چار افراد کا قتل ہوا ہے، اس میں تین افراد ماب لنچنگ کے شکار ہوئے تھے ۔ ان تین مقتول کی پہچان جھارکھنڈ کے پلاموں ضلع کے حیدر نگر تھانہ علاقہ کے بھائی بیگہ گاوں کے رہنے والے محمد مجاہد ، ارمان انصاری اور محمد انظار کے طور پر ہوئی ہے اور ان تینوں کی موت ہوچکی ہے ، انکے لواحقین اورنگ آباد اور گیا پہنچے ہوئے ہیں ، تینوں کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین کو سپرد کردی جائے گی ، جبکہ پلاموں ضلع کے حیدر نگر کے ہی انجت شرما اور وکیل انصاری شدید طور پر زخمی ہیں جن کو اورنگ آباد صدر ہسپتال میں علاج کے بعد تشویش ناک حالات کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹروں نے انہیں بہتر علاج کے لیے دیر رات کو انوگرا نارائن ہسپتال گیا ریفر کر دیا تھا۔

کارپارکنگ کی وجہ سے پیش آیا واقعہ

ہجومی تشدد کا واقعہ کار پارک کرنے کو لے کر جھگڑے پر پیش آیا ہے ، تیتر یا موڑ پر کار سوار پانچ افراد جھارکھنڈ کے پلاموں حیدر نگر سے پہنچے تھے ۔ یہاں پر کار سوار انظار اور ایک دکان کے مالک سے کہا سنی ہو گئی ، الزام ہے کہ کار سوار افراد کے ذریعے دکاندار پر گولی چلائی گئی جس میں وہاں پر موجود نبی نگر تھانہ حلقہ کے مہولی گاوں کے رہنے والے 65 سالہ رام شرن چوہان کو گولی لگ گئی جسکی وجہ سے اسکی موقع پر ہی موت ہوگئ ، تبھی وہاں پر موجود ہجوم مشتعل ہوگیا اور کار سوار پانچوں افراد کو بے رحمی سے پیٹنا شروع کر دیا جس میں انظار ،محمد مجاہد اور ارمان انصاری کی موت واقع ہو گئی جبکہ انجت شرما اور وکیل انصاری شدید طور پر زخمی ہیں ، ان تمام افراد کی عمر 30 سے 35 سال کے درمیان ہے ،اس حوالے سے اورنگ آباد کی ایس پی سوپنا گوتم مشرام نے کہا کہ کار سوار لوگوں نے معمر شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، جس کے بعد ہجوم نے تین لوگوں کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا ، واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایف ایس ایل ٹیم نے پہنچ کر وہاں سے ثبوت اکٹھے کیے ہیں ، پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے ، انہوں نے کہا ہے کار میں سفر کرنے والے لوگوں کی معلومات جھارکھنڈ کے پلاموں ایس پی سے حاصل کی جا رہی ہے کہ ان کا بیک گراؤنڈ کیا ہے اور وہ کس طرح کے تھے ، یہاں ہجوم می تشدد کو انجام دینے والوں کی بھی پہچان کی جا رہی ہے۔

کس نے گولی چلائی نہیں معلوم

گیا کے انوگرہ نارائن ہسپتال میں زیر علاج انکت شرما اب کچھ بولنے کی صلاحیت میں ہیں جبکہ وکیل انصاری ابھی بھی بولنے کی صلاحیت میں نہیں ہے ۔ دونوں کا علاج ایمرجنسی وارڈ میں ہو رہا ہے۔ یہاں پولیس جوانوں کی بھی تعیناتی ہے اس دوران انجت شرما نے واقعہ کے تعلق سے کہا کہ وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ وکیل انصاری کی کار سے سسرام گھومنے کے لیے جا رہے تھے تبھی تتریا موڑ کے پاس ایک چائے دکان پر انہوں نے گاڑی کھڑا کی اور اسی دوران ایک ٹرک وہاں پر آکر لگی ، دکاندار اور وہاں پر موجود کچھ لوگوں سے گاڑی ہٹانے کو لے کر انظار سے بحث ہونے لگی تبھی اسوقت یہ سبھی کنارے ہٹ کر کھڑے تھے لیکن اچانک گولی چلنے کی آواز آئی ، ہم لوگوں میں سے کسی کے پاس اسلحے تھے یا نہیں یہ انہیں اس کا علم نہیں ہے ، گولی کس نے چلائی اس پر انہوں نے کہا کہ اس کا علم انہیں نہیں ہے ، لیکن اسی دوران ہجومی تشدد نے ان سبھی پانچوں کو بے رحمی سے لاٹھی ڈنڈوں اور لوہے کے راڈ سے پیٹنا شروع کر دیا، ہمارے تین ساتھیوں کی موت ہو گئی جبکہ ہم دو زخمی ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم حیدر نگر میں ہی تجارت کرتے ہیں وکیل کے جوتے چپل کی دکان ہے ،مرنے والے تینوں شخص بھی تجارت سے وابستہ تھے ، ہم چیخ پکار کرتے رہے لیکن ہمارا سننے والاکوئی نہیں تھا ، وکیل انصاری کی ایک خاتون رشتے دار نے کہاکہ منصفانہ جانچ ہونی چاہیے ، ان پر الزام لگا کر بے رحمی سے پیٹا گیا ہے۔

وہیں اس ہجومی تشدد کے واقعہ کی اعلی سطحی جانچ کا مطالبہ ہونے لگا ہے ، وہیں زخمیوں کا علاج چل رہاہے ، زخمی انجت شرما نے بتایا کہ وہاں پر سے تین زخمیوں کو علاج کے لیے لے جایا گیا لیکن ایک کی موت راستے میں ہی ہوگئی تھی۔

گیا: بہار کے اورنگ آباد ضلع میں پیش آئے ہجومی حملے میں زخمیوں کو گیا کے انوگرہ نارائن ہسپتال ریفر کیا گیا ہے یہاں انوگرہ نارائن ہسپتال میں دیر رات کو زخمی محمد وکیل اور انجت شرما کو بہتر علاج کے لیے بھرتی کیا گیا ہے ، پولیس کی موجودگی میں ان کا یہاں ایمرجنسی وارڈ میں علاج چل رہا ہے ۔ حالانکہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اب ان کی حالت مستحکم ہے تاہم اندرونی چوٹ کی وجہ سے خطرہ بنا ہوا ہے ، واضح ہوکہ کل سوموار کی سہ پہر تین بجے کے بعد اورنگ آباد ضلع کے نبی نگر تھانہ علاقے تتریا موڑ پر کار پارکنگ کے تنازعے کو لے کر چار افراد کا قتل ہوا ہے، اس میں تین افراد ماب لنچنگ کے شکار ہوئے تھے ۔ ان تین مقتول کی پہچان جھارکھنڈ کے پلاموں ضلع کے حیدر نگر تھانہ علاقہ کے بھائی بیگہ گاوں کے رہنے والے محمد مجاہد ، ارمان انصاری اور محمد انظار کے طور پر ہوئی ہے اور ان تینوں کی موت ہوچکی ہے ، انکے لواحقین اورنگ آباد اور گیا پہنچے ہوئے ہیں ، تینوں کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین کو سپرد کردی جائے گی ، جبکہ پلاموں ضلع کے حیدر نگر کے ہی انجت شرما اور وکیل انصاری شدید طور پر زخمی ہیں جن کو اورنگ آباد صدر ہسپتال میں علاج کے بعد تشویش ناک حالات کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹروں نے انہیں بہتر علاج کے لیے دیر رات کو انوگرا نارائن ہسپتال گیا ریفر کر دیا تھا۔

کارپارکنگ کی وجہ سے پیش آیا واقعہ

ہجومی تشدد کا واقعہ کار پارک کرنے کو لے کر جھگڑے پر پیش آیا ہے ، تیتر یا موڑ پر کار سوار پانچ افراد جھارکھنڈ کے پلاموں حیدر نگر سے پہنچے تھے ۔ یہاں پر کار سوار انظار اور ایک دکان کے مالک سے کہا سنی ہو گئی ، الزام ہے کہ کار سوار افراد کے ذریعے دکاندار پر گولی چلائی گئی جس میں وہاں پر موجود نبی نگر تھانہ حلقہ کے مہولی گاوں کے رہنے والے 65 سالہ رام شرن چوہان کو گولی لگ گئی جسکی وجہ سے اسکی موقع پر ہی موت ہوگئ ، تبھی وہاں پر موجود ہجوم مشتعل ہوگیا اور کار سوار پانچوں افراد کو بے رحمی سے پیٹنا شروع کر دیا جس میں انظار ،محمد مجاہد اور ارمان انصاری کی موت واقع ہو گئی جبکہ انجت شرما اور وکیل انصاری شدید طور پر زخمی ہیں ، ان تمام افراد کی عمر 30 سے 35 سال کے درمیان ہے ،اس حوالے سے اورنگ آباد کی ایس پی سوپنا گوتم مشرام نے کہا کہ کار سوار لوگوں نے معمر شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، جس کے بعد ہجوم نے تین لوگوں کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا ، واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایف ایس ایل ٹیم نے پہنچ کر وہاں سے ثبوت اکٹھے کیے ہیں ، پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے ، انہوں نے کہا ہے کار میں سفر کرنے والے لوگوں کی معلومات جھارکھنڈ کے پلاموں ایس پی سے حاصل کی جا رہی ہے کہ ان کا بیک گراؤنڈ کیا ہے اور وہ کس طرح کے تھے ، یہاں ہجوم می تشدد کو انجام دینے والوں کی بھی پہچان کی جا رہی ہے۔

کس نے گولی چلائی نہیں معلوم

گیا کے انوگرہ نارائن ہسپتال میں زیر علاج انکت شرما اب کچھ بولنے کی صلاحیت میں ہیں جبکہ وکیل انصاری ابھی بھی بولنے کی صلاحیت میں نہیں ہے ۔ دونوں کا علاج ایمرجنسی وارڈ میں ہو رہا ہے۔ یہاں پولیس جوانوں کی بھی تعیناتی ہے اس دوران انجت شرما نے واقعہ کے تعلق سے کہا کہ وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ وکیل انصاری کی کار سے سسرام گھومنے کے لیے جا رہے تھے تبھی تتریا موڑ کے پاس ایک چائے دکان پر انہوں نے گاڑی کھڑا کی اور اسی دوران ایک ٹرک وہاں پر آکر لگی ، دکاندار اور وہاں پر موجود کچھ لوگوں سے گاڑی ہٹانے کو لے کر انظار سے بحث ہونے لگی تبھی اسوقت یہ سبھی کنارے ہٹ کر کھڑے تھے لیکن اچانک گولی چلنے کی آواز آئی ، ہم لوگوں میں سے کسی کے پاس اسلحے تھے یا نہیں یہ انہیں اس کا علم نہیں ہے ، گولی کس نے چلائی اس پر انہوں نے کہا کہ اس کا علم انہیں نہیں ہے ، لیکن اسی دوران ہجومی تشدد نے ان سبھی پانچوں کو بے رحمی سے لاٹھی ڈنڈوں اور لوہے کے راڈ سے پیٹنا شروع کر دیا، ہمارے تین ساتھیوں کی موت ہو گئی جبکہ ہم دو زخمی ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم حیدر نگر میں ہی تجارت کرتے ہیں وکیل کے جوتے چپل کی دکان ہے ،مرنے والے تینوں شخص بھی تجارت سے وابستہ تھے ، ہم چیخ پکار کرتے رہے لیکن ہمارا سننے والاکوئی نہیں تھا ، وکیل انصاری کی ایک خاتون رشتے دار نے کہاکہ منصفانہ جانچ ہونی چاہیے ، ان پر الزام لگا کر بے رحمی سے پیٹا گیا ہے۔

وہیں اس ہجومی تشدد کے واقعہ کی اعلی سطحی جانچ کا مطالبہ ہونے لگا ہے ، وہیں زخمیوں کا علاج چل رہاہے ، زخمی انجت شرما نے بتایا کہ وہاں پر سے تین زخمیوں کو علاج کے لیے لے جایا گیا لیکن ایک کی موت راستے میں ہی ہوگئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.