بہار میں راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو کے بیٹے اور بہار کے سابق وزیر صحت تیج پرتاپ یادو کے خلاف لاک ڈاﺅن کے اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں جمعہ کو جھارکھنڈ کے دار الحکومت رانچی کے چٹیا تھانے میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
سرکاری ذرائع نے یہاں بتایاکہ رانچی کے سرکل افسر پرکاش کمار کی شکایت پر چٹیا تھانے میں یہ ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
مسٹر کمار کی جانب سے تھانے میں دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ مناسب اور قبل اجازت کے بغیر تیج پرتاپ یادو اور دیگر افراد اسٹیشن روڈ واقع ایک ہوٹل کے کمرے میں ٹھہرے ہوئے تھے۔
اس کے علاوہ انہوں نے 14 دنوں کی لازمی کورنٹائن مدت پر بھی عمل نہیں کیا اور بہار لوٹ گئے جو آفات مینجمنٹ ضابطے کی خلاف ورزی ہے۔
سرکل افسر کی شکایت پر چٹیا تھانے میں کیس نمبر 145/20 مورخہ 28 اگست سنہ 2020 کے تحت تعزیرات ہند کی دفعہ 188، 269، 270، 34 میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
دوسری جانب رانچی کے سٹیشن روڈ پر واقع ہوٹل کیپٹل ریجی ڈینسی کے مالک اور منیجر کے خلاف بہار کے سابق وزیر صحت اور آرجے ڈی صدر لالو پرساد یادو کے بیٹے تیج پرتاپ یادو کو کمرہ دینے کے معاملے میں ایک الگ ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔
رانچی کے سرکل افسر پرکاش کمار کی تحریری شکایت پر چٹیا تھانے میں یہ ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
مسٹر کمار نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ جب وہ جمعرات کی رات نو بجے کے قریب ہوٹل کے کمرہ نمبر507 میں گئے، تو تیج پڑتاپ وہاں رہ رہے تھے جو کووڈ۔19 وبا کے دوران سرکاری احکام کی خلاف ورزی ہے۔
وہیں چٹیا پولیس سٹیشن کے انچارج افسر نے کہا کہ ہوٹل کے منیجر دشینت کمار اور مالک پر بھی تعزیرات ہند کی دفعہ 188 اور 34 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ بہار کے سابق وزیر صحت تیج پرتاپ یادو جمعرات کو راجیندر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنس احاطہ میں واقع بنگلے میں بہار کے سابق وزیراعلیٰ اور اپنے والد لالو پرساد یادو سے ملنے کے لیے رانچی میں تھے۔
مشہور چارہ گھوٹالہ میں سزایافتہ لالو یادو سنگین بیماری کے علاج کے لیے دسمبر 2018 سے ریمس میں زیر علاج ہیں۔ اپنے والد سے ملنے سے قبل تیج پڑتاپ نے کووڈ۔19 اینٹی جن ٹیسٹ بھی کروایا تھا اور منفی رپورٹ آنے کے بعد انہیں اپنے والد سے ملنے کی اجازت ملی تھی۔