گیا: بہار میں عربی، فارسی تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے بڑی خوشخبری ہے، حکومت بہار اب اردو کے ساتھ ساتھ عربی اور فارسی مضامین کے اساتذہ کو بھی بحال کرے گی، محکمۂ تعلیم کی جانب سے اس کی تیاری شروع کردی گئی ہے، بہار میں حکومت ابھی اُردو، فارسی اور عربی کے کل سترہ ہزار اساتذہ کو بحال کرے گی اور اس کے لیے شروعاتی مرحلہ کی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔ کابینہ سے منظوری کے بعد فوری عمل درآمد ہوگا، وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بھی اس کے لیے رضا مندی کا اظہار کردیا ہے، جے ڈی یو کے رہنما مولانا عمر نورانی نے اس پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بہار حکومت کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں اردو کے ساتھ ساتھ اب عربی اور فارسی پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Urdu Teachers Appointment اردو اساتذہ کانفرنس میں بیس ہزار اردو اساتذہ کی تقرری کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ یہ انقلابی فیصلہ ہے اور ان امیدواروں کے لیے بڑا سنہرا موقع ہے جنہوں نے عربی و فارسی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور ٹیچر بننے کی تمام اہلیت کو پورا کیا ہے۔ اب امیدوار مقابلہ جاتی امتحان دے کر نہ صرف کامیاب ہوں گے بلکہ اُن طلباء کے لیے بھی خوشی کا لمحہ ہے جو عربی اور فارسی کی تعلیم حاصل کرنے چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اطلاع کے مطابق بہار میں 17264 اسامیوں پر اردو، فارسی اور عربی مضامین کے اساتذہ کی تقرری کی جائے گی، ان میں زیادہ تر تقرریاں پرائمری اسکولوں میں ہوگی، فی الحال بہار پبلک سروس کمیشن سے 5151 خالی عہدوں پر تقرری ہوگی۔ اس کے علاوہ سرکاری اسکولوں میں 12 ہزار 13 عہدوں کی توضیع کی ضرورت ہے۔ جس پر اصولی طور پر رضامندی ہو گئی ہے جب کہ باضابطہ رضامندی کے بعد ریاستی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔
اردو، فارسی اور عربی مضامین کے امیدواروں کے لیے اسپیشل ٹیچر اہلیتی ٹیسٹ 'ٹی ای ٹی' اور سیکنڈری ٹیچر اہلیتی ٹیسٹ 'ایس ٹی ای ٹی ' کا انعقاد کیا جائے گا۔ یہ امتحان بہار اسکول ایگزامینیشن بورڈ کے ذریعہ لیا جائے گا۔ حکومت کی سطح پر اس سلسلہ میں سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ بہار میں دو نومبر کو نو منتخب ایک لاکھ سے زائد اساتذہ کو تقرری نامہ دیا گیا تھا جس میں اردو کے اساتذہ بھی شامل ہیں، اب عربی اور فارسی کی جانب بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے حالانکہ ابھی پورا خاکہ سامنے نہیں آیا ہے۔