پٹنہ: بہار میں ان دنوں ایک خبر موضوع بحث بنی ہوئی ہے جس میں کہا جارہا ہے کہ بہار میں ایم آئی ایم کے اراکین اسمبلی ٹوٹنے کی کگار پر ہیں، گزشتہ کئی دنوں سے سوشل میڈیا سے لیکر عام لوگوں سے یہی سننے کو مل رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم آئی ایم کے چار رکن اسمبلی آر جے ڈی کے رابطہ میں ہیں اور کسی دن بھی وہ آر جے ڈی میں جانے کا اعلان کرسکتے ہیں۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ پارٹی کا بہار میں کوئی بیس نہیں ہے، بوتھ سطح پر ایم آئی ایم کے جو کارکنان ہیں ان کی بھی کوئی مناسب رہنمائی حاصل نہیں ہورہی ہے۔ Allegations of disintegration of MIM Assembly members are baseless
سوشل میڈیا پر یہ بھی یہ بھی بحث ہورہی ہے کہ عام لوگ پارٹی سے زیادہ سے زیادہ کیسے جڑے اس کے لئے بھی ایم آئی ایم کوئی منصوبہ بندی نہیں کررہی ہے، آج تک پارٹی کا ریاستی سطح پر کوئی آفس نہیں کھل سکی جس کی وجہ سے کارکنان میں ناراضگی ہے، عوامی سطح پر پارٹی کی جانب کوئی رابطہ مہم نہیں چلائی جاتی جس سے زیادہ سے زیادہ لوگ پارٹی سے جڑ سکیں، ایسے شکل میں پارٹی بدلنے کے علاوہ کوئی دوسرہ چارہ نہیں ہے۔
وہیں اس تعلق سے بات کرتے ہوئے ایم آئی ایم کے ریاستی صدر اخترالایمان نے ان تمام باتوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'لوگ افواہ اڑا کر ہماری پارٹی میں درار ڈالنا چاہتے ہیں جو کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ پارٹی کے تمام اراکین اسمبلی متحد ہیں اور پارٹی کے لئے کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'اس سے قبل بھی جب ہم اپنے تمام اراکین اسمبلی کے ساتھ وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرنے گئے تھے تو اس وقت بھی افواہ گینگ کے لوگوں نے افواہ اڑائی تھی، تاہم نتیجہ سامنے ہے، ذاتی مردم شماری کے معاملے میں آر جے ڈی نے جو پہل کی ہے وہ لائق استقبال ہے، اسی سلسلے میں تمام پارٹیوں کی ایک میٹنگ آر جے ڈی آفس میں منعقد ہوئی جس میں میں بھی شریک تھا، اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم ان کی پارٹی میں انضمام ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
اخترالایمان نے کہا کہ بہار میں مجلس اتحاد المسلمین کو توڑنا بابری مسجد توڑنے سے بھی زیادہ گناہ سمجھا جائے گا، اس لئے کہ یہ پارٹی غریبوں اور بے سہاروں کی پارٹی ہے جس کے لئے ہم مسلسل آواز بلند کرتے آرہے ہیں، اب بڑی تعداد میں غیر مسلم لوگ بھی اس پارٹی سے جڑ رہے ہیں اور ہم پر ان کا اعتماد بڑھا ہے۔